Live Updates

پارلیمنٹ کی تائیدکے ساتھ یک زبان ہوکر امریکہ کی سائوتھ ایشیا کے حوالے سے پالیسی پر جواب دیا جائے، حقانی کی اب کوئی سرکاری حیثیت نہیں ،مجھے ان کا ٹی وی پر انٹرویو دیکھ کر بہت دکھ ہوا،حسین حقانی ٹرمپ کی زبان بول رہا ہے، عمران خان (آج) قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے

تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 29 اگست 2017 18:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اگست2017ء) تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی تائیدکے ساتھ یک زبان ہوکر امریکہ کی سائوتھ ایشیا کے حوالے سے پالیسی پر جواب دیا جائے،ن حقانی کی اب کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے۔ مجھے ان کا ٹی وی پر انٹرویو دیکھ کر بہت دکھا ہوا۔ حسین حقانی ٹرمپ کی زبان بول رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان (آج) بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے،خارجہ امور کے مشیر پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین بن گئے ہیں ان کی جگہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کو خارجہ پالیسی سمجھنے میں وقت لگے گا۔ اس حوالے سے قومی مفادات کے لئے وہ ایک دوسرے سے بھرپور طریقہ سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھیں۔

(جاری ہے)

حسیسیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر امریکہ کی ساتھ ایشیا کے حوالے پالیسی پر ایک ہو کر امریکہ کو نیا پیغام دینا ہے‘سرتاج عزیز پلاننگ کمیشن چلے گئے اب وزیر خارجہ کو فارن پالیسی سمجھنے میں وقت لگے گا‘ حسین حقانی کی اب کوئی سرکاری حیثیت نہیں جبکہ قوم نے ان کو بڑی عزت دی‘ ان کا پاکستان کے حوالے سے رویہ مناسب نہیں۔

عمران خان (آج) بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اجھلاس تحریک انصاف کی درخواست پر امریکہ کی پالیسی کے حوالے سے بلایا گیا ہے۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر‘ نفیسہ خٹک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مقصد افغانستان اور سائوتھ ایشیا کی پالیسی پر امریکی صدر نے جو پالیسی بیان دیا ہے۔

وزیر خارجہ کے دورہ چین سمیت دوسرے ممالک کے دوروں سے قبل ایک نیا پیغام دینا ہے جس سے اظہار یکجہتی کیا جاسکے۔ ہمارے آپس کے سیاسی اختلافات ہوں سیاسی اختلافات سے بالاتر سوچ رکھتے ہوئے ہمیں قومی نکتہ نظر پیش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ حکومت کی طرف سے قرارداد لائی جائے جس کو پارلیمنٹ کی تائید حاصل ہو۔ ایک زبان ہوکر امریکہ کی سائوتھ ایشیا کے حوالے سے پالیسی پر جواب دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خارجہ امور کے مشیر پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین بن گئے ہیں ان کی جگہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کو خارجہ پالیسی سمجھنے میں وقت لگے گا۔ اس حوالے سے قومی مفادات کے لئے وہ ایک دوسرے سے بھرپور طریقہ سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کی اب کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے۔ مجھے ان کا ٹی وی پر انٹرویو دیکھ کر بہت دکھا ہوا۔ حسین حقانی کا رویہ نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان (آج) بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات