ٹرمپ کے بیانات پاکستان کی سلامتی و خود مختاری پر حملہ ہیں۔ڈالروں کے لیے پاکستان کو جنگ کی آگ میں دھکیلاگیا-مولانا سمیع الحق

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 29 اگست 2017 16:29

ٹرمپ کے بیانات پاکستان کی سلامتی و خود مختاری پر حملہ ہیں۔ڈالروں کے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 اگست۔2017ء) دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماءاسلام (س)کے امیر مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات پاکستان کی سلامتی و خود مختاری پر حملہ ہیں۔ حکومت پاکستان کو مصلحت پسندی اختیار کرنے کی بجائے اس رویے کا مناسب جواب دینا چاہئے۔ امریکہ کی طرف سے جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی خطہ میں جنگ کی آگ بھڑکانے کا باعث بنے گی جس کے لئے پاکستان کا حکمران طبقہ برابر کا ذمہ دار ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سے ایک انٹرویو میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم چیختے رہے کہ آگ کے ساتھ مت کھیلو۔ اپنے ملک کو تباہی کی طرف مت لے جاو۔ مگر انہوں نے ڈالروں کی خواہش میں اور امریکہ کی خوشنودی کے لئے اپنے کرسی بچانے کے لئے اس ملک کو تباہ و برباد کر دیا۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق کو پاکستان میں امریکی پالیسیوں کے سب سے بڑے مخالف کے طور پر جانا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مزید فوج بھیج کر بھی امریکہ جنوبی ایشیاءمیں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ ان کے ڈیڑھ لاکھ فوجی تھے، انہیں واپس لے گئے۔ اب دوبارہ اگر لاکھ، سوا لاکھ فوجی بھیجیں گے تو بھی افغانستان کے طالبان ان کو قدم جمانے نہیں دیں گے۔مولانا سمیع الحق نے پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ افغانستان کے 60 فیصد حصے پر طالبان کا قبضہ ہے تو ایسے میں حقانی نیٹ ورک کو پاکستان میں رہنے کی ضرورت کیوں ہو گی۔

امریکہ پچھلے کئی سالوں سے پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ افغانستان کے لئے امریکہ کی نئی حکمت عملی کے اعلان میں صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا ہے لیکن ساتھ ہی سخت الفاظ میں تنبیہ کی کہ وہ اپنی سرزمین پر افغان طالبان، حقانی گروپ اور اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سنجیدہ کاروائی کرے۔