فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ برقرار رکھنے کیلئے درخواست پر سیکرٹری سپیشل ہیلتھ اور جسٹرار ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو نوٹس جاری

پیر 28 اگست 2017 14:25

فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ برقرار رکھنے کیلئے درخواست ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اگست2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج لاہور کویونیورسٹی کا دیا گیا درجہ برقرار رکھنے کیلئے طالبات کی جانب سے دائر درخواست پر سیکرٹری سپیشل ہیلتھ اورجسٹرار ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔ عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار طالبات کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2005 تک کالج کا انتظامی کنٹرول پنجاب یونیورسٹی کے ماتحت تھا،پنجاب یونیورسٹی ہی اس کالج کی طالبات کو ڈگریاں دیتی رہی،اس کالج کے اچھے معیار تعلیم کو دیکھتے ہوئے اس کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا۔

2005 میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج یونیورسٹی ایکٹ بنا دیا گیا ،ابھی تک یونیورسٹی رولز نہیں بنائے گئے جس وجہ سے یہ کالج بطور یونیورسٹی فنکشنل نہیں ہو سکا ۔

(جاری ہے)

اب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اس کو یونیورسٹی بنانے سے انکار کر دیا ہے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اسکا نوٹس لے اور کالج کو فوری یونیورسٹی ڈیکلیر کرنے کا حکم دے۔ دوران سماعت پی ایم ڈی سی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کوئی بھی نئی یونیورسٹی اس وقت تک فعال نہیں ہو گی جب تک اس کا اپنا تدریسی کالج نہیں ہو گا ۔

قانونی تقاضے پورے کئے بغیر فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کو یونیورسٹی بناتے وقت قانونی تقاضے پورے کے گئے، بادی النظر میں ایکٹ بننے کے بعد اس کالج کو یونیورسٹی نہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے ۔،عدالت نے سیکرٹری سپیشل ہیلتھ اورجسٹرار ہایئر ایجوکیشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔