دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام امریکی دھمکیوں کیخلاف چاروں صوبوں احتجاجی مظاہرے

امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کئے جائیںوزیر خارجہ امریکہ کا دورہ موخر نہیں منسوخ کرنے کا اعلان کریں‘مقررین بھارت کو فضائی حدود کے استعمال سے روکا جائے،انڈیا افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے راستے بند کئے جائیں،حکومت پاکستان سرکاری سطح پر امریکہ و بھارت کی مصنوعات پر پابندی لگائے،اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر میں دھرنے دیں گے‘ رہنمائوں کا دفاع پاکستان کونسل سے خطاب

جمعہ 25 اگست 2017 22:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اگست2017ء) دفاع پاکستان کونسل کی اپیل پر امریکی دھمکیوں کیخلاف چاروں صوبوں و آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے باہر ہزاروں افراد نے زبردست احتجاجی دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔

نیٹو سپلائی مکمل بند کی جائے۔وزیر خارجہ امریکہ کا دورہ موخر نہیں منسوخ کرنے کا اعلان کریں۔بھارت کو فضائی حدود کے استعمال سے روکا جائے۔انڈیا افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے راستے بند کئے جائیں۔حکومت پاکستان سرکاری سطح پر امریکہ و بھارت کی مصنوعات پر پابندی لگائے۔اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر میں دھرنے دیں گے۔

(جاری ہے)

کراچی سے خیبر تک قوم ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف متحد ہو چکی ہے۔

بیس کروڑ پاکستانی افواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔امریکہ پاکستان سے معافی مانگے یا تابوت ساتھ لیکر آئے۔ اس موقع پر مجلس وحدت المسلمین کے مظاہرین بھی دفاع پاکستان کونسل کے دھرنے میں شریک ہو گئے۔اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔ نماز جمعہ کے بعدصوبائی دارالحکومت لاہورکی طرح گوجرانوالہ، فیصل آباد، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، کراچی، حیدر آباد، پشاور، کوئٹہ، مظفر آباد، چترال اور ملک بھر کے دیگر شہروں میں بھی لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اورامریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔

اس دوران مختلف شہروں میں ٹرمپ کا پتلا اور امریکی جھنڈے بھی نذر آتش کئے گئے۔ احتجاجی مظاہرین نے پاک فوج کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ بیس کروڑ پاکستانی بہادر افواج پاکستان کے ساتھ ہیں اور ملکی دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ لاہور میںامریکی دھمکیوں کیخلاف سب سے بڑاپروگرام دفاع پاکستان کارواںتھا جو چوبرجی چوک سے شروع ہوا جو قرطبہ چوک مزنگ،جیل روڈ،شادمان،چائنہ چوک،گورنر ہائوس،ڈیو س روڈ اورپریس کلب سے ہوتا ہوا امریکی قونصلیٹ کے سامنے پہنچ کر ایک بڑے جلسے کی شکل اختیار کر گیاجہاں ہزاروں مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دیا۔

کارواں اور احتجاجی دھرنے سے دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی،علامہ ابتسام الٰہی ظہیر،سیف اللہ خالد،حافظ عبدالغفار روپڑی،حافظ ساجد انور،مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما علامہ حسن ہمدانی،ابوذر مہدی، ابوالہاشم ربانی،شیخ نعیم بادشاہ،حافظ خالد ولید،مولانا ادریس فاروقی،سید اسامہ شاہ بخاری،مسعود الرحمان جانباز و دیگر نے خطاب کیا۔

دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی نے امریکی قونصلیٹ کے باہر احتجاجی دھرنے اور کارواں کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کی دھمکی کے بعد سفارتی تعلقات باقی نہیں رہتے۔امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا جائے اور پاکستانی قوم کے جذبات اس تک پہنچائے جائیں۔امریکہ کے ساتھ قرضوں کے جعلی پیکج ختم کئے جائیں جن سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ملا۔

ہم اربوں ڈالر امریکہ کے منہ پر مارتے ہیں۔آج ہم نے علامتی دھرنا دیا ہے۔قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کفایت نہیں کرتا ۔امریکی سفارتخانے و قونصل خانے بند کئے جائیں۔امریکہ دنیا میں دہشت گردی کا پروموٹر اوراسلحہ کا ڈیلر ہے ۔پاکستان امن پسند ملک ہے ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن جب امریکی صدر ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے گا تو پاکستان کا ایک ایک بچہ ملک کی سالمیت کے لئے کٹ مرنے کو تیار ہے۔

پاکستان کے بیس کروڑ عوام افواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔بھارت کو خطہ کا تھانیدار بنانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ غیور پاکستانی قوم کسی قسم کی جارحیت کے مقابلہ کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ امریکہ افغانستان میں اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے امریکہ کی شہ پر کوئی حماقت کی تو ہمارے بارڈ ر کھلے ہیں۔

ہم برملا اعلان کرتے ہیںکہ جس دن بھارت کی طرف سے افغانستان سے کوئی حملہ کیا اسی دن بھارت کو اسکی شرارتوں کا سبق سکھائیں گے۔حکومت امریکی سفارتخانہ تب تک بند رکھے جب تک امریکہ معذرت نہ کرے اور بیان واپس نہ لے۔پاکستان کا وزیر خارجہ امریکہ کا دورہ موخر نہیں بلکہ منسوخ کرنے کا اعلان کریں۔چین اور روس کے ساتھ خارجہ پالیسی،تعلقات کو مستحکم کیا جائے۔

نیٹو سپلائی اورافغانستا ن میں امریکی فورسز کا اسلحہ،سامان،خوراک مکمل بند کی جائے۔بھارت اور افغانستان کے تجارتی راستوں کی قطعا اجازت نہیں ہونی چاہئے۔اگر حکومت پاکستان کے عوام کی خود مختاری کو تحفظ نہیں دیتی تو یہ بہت بڑا جرم سمجھا جائے گا۔مطالبات نہ مانے گئے تو پھر بہت بڑے دھرنے ہوں گے۔کہ حکمران بھارت کو آنکھ دکھائیں،سی پیک کو مضبوط کریں۔

جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ امریکہ ابرہہ ہے جو ہاتھیوں کو لے کر آیا لیکن یہ ابابیل اسے پاش پاش کر دیں گے۔امریکہ پاکستان سے ٹکرائے گا تو پاش پاش ہو گا۔ ہم اللہ کے راستے میں جانیں قربان کرنا سعادت سمجھتے ہیں۔ہم حضرت طلحہ،زبیر،خالد بن ولید،طارق بن زیاد،محمد بن قاسم کے ماننے والے ہیں۔امریکہ مقابلے میں آیا تو اس کا حشر ویت نام سے بھی برا ہو گا۔

ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا کہ وزیر اعظم فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں جس کا واحد ایجنڈاامریکی دھمکیاں ہونا چاہئے۔اسی طرح پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔حکومت ساٹھ مسلمان ملکوں سے رابطہ کرے اور عالم اسلام کا مشترکہ بیان آنا چاہئے،سلامتی کونسل،سیکورٹی کونسل کا فوری اجلاس بلایا جائے۔کراچی سے خیبر تک قوم ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف متحد ہو چکی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہماری بحریہ،فضائیہ،بری افواج دشمن کے دانت کھٹے کرنے کے لئے تیار ہیں۔ملکی دفاع کے لئے پاک فوج کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہوں گے۔ جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ آج اتحاد کا وقت ہے ۔پاکستانی قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہے گی۔ بش،اوباما ناکام گئے،ٹرمپ بھی ناکام ہو گا اور افغانستان امریکہ کا مزید قبرستان بنے گا۔

حکومت ڈالرامریکیوں کے منہ پر مارے۔132ارب ڈالر کا پاکستان کا نقصان ہوا۔پاکستان امریکہ کے خلاف مقدمہ دائر کرے اورنقصان کا ازالہ کرے۔جماعت اسلامی کے قائمقام سیکرٹری جنرل حافظ ساجد انورنے کہا کہ ٹرمپ کے پیش رو جانتے ہیں کہ انہیں کتنی ہزیمت اٹھانا پڑی،افغانستان امریکہ کا قبرستان بنا۔پاکستان کے لوگ اسلام کے لئے قربانیاں دینے والے ہیں ،۔ہم دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے ۔ پاکستان میں کوئی دہشت گردی کی پناہ نہیں،ریمنڈ ڈیوس،کلبھوشن یادیو،سربجیت سنگھ کا کردار امریکہ کو کیوں نہیں دکھائی دیتا۔