ڈرون کہاں سے اڑتے اور کہاں واپس جاتے ہیں،سب منظرعام پرآنا چاہیے،خواجہ آصف

ٹرمپ نے جوباتیں کہیں ہمیں حیرانی نہیں ہوئی،واشنگٹن کے مقتدرحلقوں کوہمارا نقطہ نظر پہلے ہی پہنچا ہوا ہے،ملا منصور کویہاں مارنے کا مقصد یہ تھا پیغام دیا جائے کہ ہمارےعلاقےمیں مارا گیا، کسی زمانے میں طالبان پرہمارا اثرتھا،اب طالبان نے خطے میں اوربھی گھرڈھونڈ لیے ہیں،ہمیں امریکا کی امداد کی ضرورت نہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 25 اگست 2017 20:53

ڈرون کہاں سے اڑتے اور کہاں واپس جاتے ہیں،سب منظرعام پرآنا چاہیے،خواجہ ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 اگست 2017ء ) : وزیرخارجہ خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جوباتیں کہیں ہمیں حیرانی نہیں ہوئی، ہمیں اندازہ تھا کہ ٹرمپ اس قسم کی باتیں کرسکتے ہیں،واشنگٹن کے مقتدرحلقوں کوہمارا نقطہ نظر پہلے ہی پہنچا ہوا ہے،ملا منصورایران سے داخل ہوا تھا،یہاں مارنے کا مقصد یہ تھا پیغام دیا جائے کہ ہمارےعلاقےمیں مارا گیا، کسی زمانے میں طالبان پرہمارا اثرتھا،اب وہ اثرنہیں رہا،طالبان نے خطے میں اوربھی گھرڈھونڈ لیے ہیں،ہمیں امریکا کی امداد کی ضرورت نہیں،امریکا کیساتھ معاہدوں کومنظرعام پرآنا چاہیے۔

انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ امریکا کو ناکامی کسی نہ کسی پرتوملبا ڈالنا تھا۔ ملا منصور ایران سے داخل ہوا تھا۔

(جاری ہے)

 امریکا ملا منصور کو ایران میں مار سکتا تھا۔ لیکن ملا منصورکویہاں مارنے کا مقصد یہ تھا پیغام دیا جائے کہ ہمارےعلاقےمیں مارا گیا ہے۔ امریکا دوباتیں کہہ رہا ہے ایک طالبان کو مارنے اوردوسرا مذاکرات کی بات کررہاہے۔

امریکا کوماضی میں ہزیمت اٹھانا پڑی ہے۔امریکا کو اپنی سوچ کوتبدیل کرنا پڑےگی۔ انہوں نے کہاکہ کسی زمانے میں طالبان پرہمارا اثرتھا،اب وہ اثرنہیں رہا۔طالبان نے اوربھی گھرڈھونڈ لیے ہیں،ہمارے خطے میں اوربھی ممالک ہیں۔ ہمیں امریکا کی امداد کی ضرورت نہیں بلکہ اعتماد کی ضرورت ہے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ امریکا کے ساتھ معاہدوں کومنظرعام پرآنا چاہیے۔ کہاں سے ڈرون اڑتے ہیں اور کہاں واپس چلے جاتے ہیں ۔ یہ سب منظرعام پرآنا چاہیے۔