چیئرمین چاہیں تو ریمنڈ ڈیوس کیس تحقیقات کرانے کیلئے تیار ہیں، وزیر خارجہ

ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں کئے گئے انکشافات سے اٹھنے والے سوالات کا معاملہ من حیث القوم شرمندگی کا باعث ہے،توجہ دلائو نوٹس پر جواب

جمعہ 25 اگست 2017 21:23

چیئرمین چاہیں تو ریمنڈ ڈیوس کیس تحقیقات کرانے کیلئے تیار ہیں، وزیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اگست2017ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ حکم دیں تو رینمڈ ڈیوس کیس کی حکومت تحقیقات کرانے کے لئے تیار ہے، ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں کئے گئے انکشافات سے اٹھنے والے سوالات کا معاملہ من حیث القوم شرمندگی کا باعث ہے، ہر ادارہ پارلیمان کو جوابدہ ہونا چاہیے، محض پوائنٹ سکورنگ کے لئے اس کی تحقیقات کرانے کا کوئی فائدہ نہیں،۔

جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر مولانا حافظ حمد اللہ کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اس واقعہ کی تفصیل میں جائیں تو من حیث القوم شرمندگی ہوتی ہے جس طرح ریمنڈ ڈیوس کیلئے کردار ادا کیا گیا، وہ بھی شرمندگی کا باعث ہے، حاکمیت پارلیمان کے پاس آنے تک ایسے واقعات کا سدباب نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

ہر ادارہ اس ایوان یعنی پارلیمان کو جوابدہ وہنا چاہیے، کس نے کیا کردار ادا کیا، اگر اس کی تحقیقات کرانی ہیں بے شک کرا لیں، محض پوائنٹ سکورنگ کے لئے ایسا کرنے سے کچھ فائدہ نہیں ہو گا، قومی وقار، عزت، غیر و حمیت پر کس طرح کمپرومائز کیا گیا کسی ادارے کا مفاد اس سے وابستہ نہ تھا، اپنے انفرادی مفاد میں کس نے ایسا کیا ہو گا، دیت کے پیسے حکومت پاکستان نے دیئے ہیں جس نے اپنے پلے سے نہیں دیئے، اس واقعہ کو حافظے میں گم کر دینا بہتر ہے یا تحقیقات کرانا ہے، چیئرمین اس کا فیصلہ کریں ہم ان کی ہدایات پر چلیں گے۔

چیئرمین نے یہ معاملہ نمٹا دیا۔ قبل ازیں توجہ مبذول نوٹس پر بات کرتے ہوئے سینیٹر مولانا حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں جنرل پاشا کو نہیں ایک ادارے کو ٹارگٹ کیا ہے، کیا جنرل پاشا اور دیگر کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے یا نہیں انہوں نے اپنی پوزیشن کیوں کلیئر نہیں کی، 24 کروڑ کی دیت ادا کی گئی یہ قتل خطا تھا، قتل عمد یا فساد فی الاض سینیٹر اعظم سواتی نے بھی اس معاملے پر بات کی۔

متعلقہ عنوان :