کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی نے معصو م بچے کی جان لے لی،حافظ نعیم الرحمن

24گھنٹے کے اندر مقدمہ درج نہ کیا گیا تو ماڈل کالونی تھانے کا گھیراؤ کیا جائیگا،8سالہ اذہان کی نماز جنازہ کے موقع پر گفتگو متوفی بچے کے اہل خانہ نے کے الیکٹرک کے چیئرمین وقار حسین اور سی ای ا و محمد طیب ترین کے خلاف قتل کا مقدمہ کے لیے درخواست جمع کرادی

جمعرات 24 اگست 2017 23:39

کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی نے معصو م بچے کی جان لے لی،حافظ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی نے معصو م بچے کی جان لے لی ،پولیس کے الیکٹرک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر ی حربے استعمال کررہی ہے ، 24گھنٹے کے اندر مقدمہ درج نہ کیا گیا تو ماڈل کالونی تھانے کا گھیراؤ کیا جائے گا ، شہر میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتیں انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہیں، کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی اب شہریوں کی جانیں بھی لے رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماڈل کالونی میں کے الیکٹرک کے پول سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے والے جماعت اسلامی ضلع شرقی نائب امیر و یوسی کے وائس چیئرمین توفیق الدین صدیقی کے 8سالہ بھتیجے اذہان خلیق صدیقی کی نماز جنازہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں گزشتہ روز بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے والے معصوم بچے اذھان خلیق الدین صدیقی کی نماز جنازہ عالمگیر مسجد عالمگیر سوسائٹی ماڈل کالونی میں حافظ نعیم الرحمن کی امامت میںادا کی گئی اورتدفین ایئرپورٹ قبرستان میں عمل میں آئی۔

دریں اثناء ماڈل ٹاؤن تھانے میں متوفی بچے کے اہل خانہ نے امیر ضلع شرقی سابق رکن سندھ اسمبلی یونس بارائی کے ہمراہ کے الیکٹرک کے چیئرمین وقار حسین صدیقی اور سی ای ا و محمد طیب ترین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست جمع کرائی ۔حافظ نعیم الرحمن نے بچے کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اورگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 2دن سے لگاتار کے الیکٹر ک حکام کو کھمبے میں کرنٹ کی شکایت دی جاتی رہی لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی ،ایک جان جانے کے بعد بھی بے حسی کی کیفیت سے نہ نکلنا سوالیہ نشان ہے ۔

معصوم بچے کی ہلاکت کے الیکٹرک انتظامیہ کی مجرمانہ سوچ کی عکاس ہے ،مقامی انتظامیہ مقدمہ درج کرنے سے انکاری ہے ،مجرمانہ غفلت پرکے الیکٹرک حکام حادثے کے ذمہ دارہیں ،معصوم جانوں سے کھیلنے والے کسی طرح بھی ملک وقوم کے خیرخواہ نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹر ک نے تانبہ چوری ،بھتہ خوری ،اووربلنگ بجلی کی بندش اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ عوام کی جانوں کوبھی لینا شروع کردیا ہے ،ظالم اور قاتل کے الیکٹر ک عوام الناس کے لیے ایک بھیڑیے سے کم نہیں ہے ،حکمرانوں نے کے ای انتظامیہ کی بے حسی اوربے غیرتی کا نوٹس نہیں لیا تومعاملات اوررحالات بے قابو ہوسکتے ہیں ،شہید بچے کے اہل خانہ کی پشت پر احباب ،رشتہ دار ،محلہ دار ،ہمددرد جماعت اسلامی کے کارکنان موجود ہیں ،غلط رویوں اور اقدامات کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے ۔

اس موقع پرامیرضلع شرقی وسابق ممبر سندھ اسمبلی محمد یونس بارائی ،قیم ضلع نعیم اختر ،نائب امیرضلع سید افتخاراحمد ،نائب قیم محمد عرفان شیخ ،مقامی امیرزون صہیب بلال ،مقامی ناظم یوسی قمرعباسی ،مقامی چیئرمین یوسی 1ضلع کورنگی ،الطاف پٹنی ،عنایت اللہ خان ،کریم بخش ،خورشید عالم ،فہد خان ،سید مسرورالحسن ،شہید بچے کے والد خلیق الدین صدیقی ،تایا،چچا ،کزنز اوردیگر اہل خاندان ،احباب اورذمہ داران وکارکنان جماعت اسلامی ملیر موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :