وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کا اجلاس

وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، وزراء اعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، گورنر خیبرپختونخوا، صوبائی چیف سیکرٹریز، قومی سلامتی کے مشیر، چیئرمین نادرا اور این سی نیکٹا کی شرکت ، قومی سلامتی کے مشیر کی بریفنگ ،شرکاء کا صوبوں اور وفاق کے درمیان باہمی روابط بہتر بنانے پر اتفاق

بدھ 23 اگست 2017 23:17

وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2017ء) وزارت داخلہ میں نیشنل ایکشن پلان سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکاء نے صوبوں اور وفاق کے درمیان باہمی روابط بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ بدھ کو وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، وزراء اعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، گورنر خیبرپختونخوا، صوبائی چیف سیکرٹریز، قومی سلامتی کے مشیر، چیئرمین نادرا اور این سی نیکٹا نے شرکت کی۔

اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر نے بریفنگ دی۔ قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے آگاہ کیا کہ ملک دشمن عناصر افغانستان منتقل ہو گئے ہیں، وہاں انہیں بیرونی انٹیلی جنس ایجنسیز اور عسکریت پسندوں کی پناہ حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ نفرت انگیز مواد، لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال اور شرپسند عناصر کی معاونت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے وفاق ، صوبے اور سیکورٹی کے ادارے متحد اور یکجان ہیں، نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا وژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے، بطور ایٹمی طاقت پاکستان ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مملکت کے تمام ستونوں نے مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا ہے، حکومت کی ترجیحی حکمت عملی ہے کہ تمام وفاقی اکائیوں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کو شکست دیں۔

انہوں نے کہا کہ علماء و مشائخ کو قومی بیانیہ مرتب دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سی پیک کے منصوبوں کو کامیاب بنانا ہے، سی پیک کے منصوبوں کے خلاف تمام سازشیں ناکام بنائیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزراء داخلہ کا ماہانہ اور وزراء اعلیٰ کا دو ماہ بعد باقاعدہ اجلاس منعقد ہو گا۔

انہوں نے کالعدم اور واچ لسٹ پر موجود تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو ملک میں امن کا سفیر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر سطح پر مذہب، رنگ، نسل اور زبان پر مبنی نفرت کا قلع قمع کرنا ہے۔ وزیر اعلی سندھ سیّد مراد علی شاہ نے پہلی دفعہ وزراء اعلیٰ کو نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں بلانے کے فیصلہ کو سراہا۔