ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق،کالعدم اور واچ لسٹ پر موجود تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ

دہشت گرد افغانستان منتقل ہوگئے ہیں ، وہاں ان کو غیر ملکی ایجنسیز اور عسکریت پسندوں کی حمایت حاصل ہے، مشیر قومی سلامتی کی بریفنگ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق ، صوبے اور سیکیورٹی ادارے متحد ہیں ، نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا ویژن ہے، مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے ، بطور ایٹمی طاقت پاکستان خطے میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے ، مملکت کے تمام ستونوں نے مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا ہے، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائزے کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

بدھ 23 اگست 2017 22:48

ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون بڑھانے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اگست2017ء) وفاقی وزارت داخلہ میں ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ، ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے کالعدم اور واچ لسٹ پر موجود تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشت گرد افغانستان منتقل ہوگئے ہیں جہاں انہیں غیر ملکی ایجنسیز اور عسکریت پسندوں کی حمایت اورپشت پناہی حاصل ہے ، وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق ، صوبے اور سیکیورٹی ادارے متحد ہیں ، نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا ویژن ہے، مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے ، بطور ایٹمی طاقت پاکستان خطے میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے ، مملکت کے تمام ستونوں نے مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں وزارت داخلہ میں وزیر داخلہ احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائزے کے لئے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر ،گورنر خیبرپختونخوا ، پنجاب ،سندھ ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ،نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ، صوبوں کے چیف سیکرٹریز ، چیئرمین نادرا اور نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا سمیت انٹیلی جنس اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

شرکاء نے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے وفاق اور صوبوں کے درمیان روابط کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے وزرائے اعلیٰ کو نیشنل ایکشن پلان کے جائزہ اجلاس میں پہلی بار مدعو کرنے پر وزیرداخلہ کا شکریہ ادا کیا ۔ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک دشمن عناصر افغانستان منتقل ہوگئے ہیں جہاں انہیں بیرونی انٹیلی جنس ایجنسیز اور عسکریت پسندوں کی حمایت اور پناہ حاصل ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ نفرت انگیز مواد ، لائوڈسپیکرکے غلط استعمال اور شر پسند عناصر کی معاونت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں ۔ وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کالعدم اور واچ لسٹ پر موجود تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق ، صوبے اور سیکیورٹی ادارے متحد ہیں ، نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا ویژن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے ، بطور ایٹمی طاقت پاکستان خطے میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے ، مملکت کے تمام ستونوں نے مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ تمام وفاقی اکائیوں کیساتھ مل کر دہشت گردوں کو شکست دیں ، علمائے ومشائخ کو قومی بیانیہ ترتیب دینے میں اپنا کردارادا کرنا ہوگا ، تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سی پیک کے منصوبوں کو کامیاب بنانا ہے ،سی پیک کے منصوبوں کے خلاف ہر طرح کی سازش ناکام بنائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزرائے داخلہ کا ماہانہ اور وزرائے اعلیٰ کا دو ماہ بعد اجلاس منعقد کیا کریں گے ۔ پاکستان کے نوجوانوں کو ملک میں امن کا سفیر بنایا جائے گا ، ہمیں ہر سطح پر مذہب ، رنگ ، نسل اور لسانیت پر مبنی نفر ت کا قلع قمع کرنا ہے ۔