بال سے بھی آدھی موٹائی کی نینو موٹر کامیابی سے معدے میں کئی امراض کی دوا پہنچا سکیں گی

بدھ 23 اگست 2017 20:31

بال  سے بھی آدھی موٹائی کی نینو موٹر کامیابی سے معدے میں  کئی امراض کی ..

نینو روبوٹس کی مدد سے پیٹ یا معدے کا علاج کرنا سائنس فکشن فلموں کی طرح لگتا ہے لیکن آج کل یہی طریقہ کار کافی مقبول ہو رہا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کے نینو ریسرچر نے حال ہی میں مائیکروموٹر نینو ٹیوب سے پیٹ کے علاج کا مظاہرہ کیا۔ اس تجربے میں جو روبوٹس استعمال کیے گئے اُن کی موٹائی انسانی بال کی موٹائی سے بھی نصف ہے۔ ان روبوٹس کی خصوصیت ہے کہ یہ پیٹ میں تیزی سے تیرتے ہوئے جاتے ہیں اور اسی دوران تیزابیت کا اثر بھی ختم کر دیتے ہیں۔

اس کے بعد مطلوبہ پی ایچ لیول پر اپنے ساتھ موجود دوائی کو خارج کر دیتے ہیں۔
ان روبوٹس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ روبوٹس چلنے کے لیے تیزابیت سے مدد لیتے ہیں۔ روبوٹ کا کچھ حصہ میگنیشیئم کا ہوتا ہے جو تیزابیت سے ملنے پر بلبلے پیدا کرتا ہے اوران بلبلوں کی وجہ سے روبوٹ آگے چلتا ہے۔

(جاری ہے)

روبوٹ کے چلنے کے عمل سے معدے کی تیزابیت بھی ختم ہوجاتی ہے لیکن پھر 24 گھنٹوں بعد یہ تیزابیت بحال ہوجاتی ہے، جس سے ننھے روبوٹس گھل کر جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔


یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے نینو ریسرچر نے چوہیا پر اس کے تجربات کیے ہیں۔ انہوں نے 5 دن تک چوہیا کے جسم میں اس طریقے سے دوا پہنچائی۔ اس تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے نیچر کمیونی کیشنز میں شائع ہوئے ہیں۔
مستقبل میں سائنسدان مختلف ادویات کو ملا کر اس مائیکروموٹر کا نیا ڈیزائن بنائیں گے، جس سے ایک ساتھ پیٹ کی کئی بیماریوں کا علاج ممکن ہو سکتا ہے۔