عبدالرحیم مندوخیل نے مظلوم اور محکوم قوموں کے آئینی حقوق کیلئے ساری زندگی مصاب اور مشکلات میں گزار دی، مندوخیل ان چند رہنمائوں میں شامل تھے جنہوں نے کبھی کوئی مراعات نہیں لیں

سینیٹ میں مشاہد حسین سید ، طلحہ محمود ،سردار موسیٰ خیل ، اعظم سواتی ، حافظ حمداللہ کا سینیٹر عبدالرحیم مندوخیل(مرحوم) کیلئے تعزیتی ریفرنس

بدھ 23 اگست 2017 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اگست2017ء) سینیٹ میں بدھ کو پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین مرحوم سینیٹر عبدالرحیم مندوخیل کیلئے تعزیتی ریفرنس ہوا، اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں ہوا، مرحوم سینیٹر کے صاحبزادے اور بھائی نے بھی تعزیتی ریفرنس کے حوالے سے سینیٹ اجلاس کی کارروائی دیکھی اور وزیٹر گیلری میں موجود تھے، اراکین سینیٹ نے کہا کہ عبدالرحیم مندوخیل نے مظلوم اور محکوم قوموں کے آئینی حقوق کیلئے ساری زندگی مصاب اور مشکلات میں گزار دی،سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ مرحوم سینیٹر عبدالرحیم خان مندوخیل ان چند رہنمائوں میں شامل تھے جنہوں نے کبھی کوئی مراعات نہیں لیں، ہر کام میں رول ماڈل تھے، خاندان کیلئے ورثہ میں ایک سائیکل بھی نہیں چھوڑی،سینیٹر سردار موسیٰ خیل نے کہا کہ پشتونخوا کے حقوق کیلئے انہوں نے 17روزہ مثالی بھوک ہڑتال کی، مرحوم عبدالرحیم مندوخیل بغیر کسی در و خوف کے سیاسی قیدیوں کے مقدمات کی پیروی کرتے رہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ مرحوم سینیٹر نے اپنے خاندان کیلئے کردار کا ورثہ چھوڑاہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ عظیم رکن پارلیمنٹ تھے، منفرد صلاحیت کے حامل تھے، حلیف طبیعت رکھتے تھے، انتہائی سنجیدہ پارلیمنٹیرین تھے، دانشور کم رہ گئے ہیں، مرحوم عبدالرحیم مندوخیل قومی سوچ رکھتے تھے، ہمیشہ ان کی کمی محسوس کریں گے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے ان کیلئے مغفرت کی دعا کی اور کہا کہ انتہائی سادہ اور اخلاق وائے تھے، وہ ہمارے لئے مثال ہیں، انتہائی غربت میں زندگی گزاری۔

سینیٹر گل بشریٰ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر عبدالرحیم مندوخیل نے مظلوم محکوم اقوام کی نمائندگی کی اور ان کے آئینی حقوق کیلئے زندگی مصائب میں گزاری۔ سینیٹر سعید مندوخیل نے کہا کہ مرحوم سینیٹر عبدالرحیم مندوخیل نے کبھی اپنی سیاسی پوزیشن کا فائدہ نہیں اٹھایا۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مرحوم کی فیملی کو یہاں خوش آمدید کہتے ہیں، یہ صرف ان کا سیاسی جماعت بلوچستان نہیں بلکہ سارے پاکستان اور جمہوری قوتوں کا نقصان ہے۔

سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ مرحوم سینیٹر اپنے کام کے ساتھ انتہائی مخلص تھے۔ سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا کہ مرحوم کے خاندان کے ساتھ غم میں برابرشریک ہیں، عبدالرحیم مندوخیل نے ہمیشہ ظلم اور اشرافیہ کے خلاف گلی گلی آواز بلند کی۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ مظلوم اور محکوم قوموں کی خدمت کیلئے گزاری، فرشتہ صفت انسان تھے۔ سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ مرحوم صاحب مطالعہ تھا پونم اتحاد بنانے میںاہم کردار ادا کیا، ملنساری کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :