پاکستان اور افغانستان سے متعلق نئی امریکیحکمت عملی پر غور کیلئے ( کل) قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے،

قومی پالیسی سینیٹ آف پاکستان کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جائے گی، پاکستان پر الزامات بیجا ہیں، دہشتگردی کے خلاف اس کی عظیم قربانیوں سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، امریکی صدر کے بیان سے پاکستان متفق نہیں ، افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ، پورے خطہ میں امن و سلامتی چاہتے ہیں وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر کا سینیٹ میں امریکی صدر کی نئی حکمت عملی کے حوالے سے ابتدائی پالیسی بیان

بدھ 23 اگست 2017 19:40

پاکستان اور افغانستان سے متعلق نئی امریکیحکمت عملی پر غور کیلئے ( کل) ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اگست2017ء) وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر نے سینیٹ کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان سے متعلق امریکی صدر کی نئی حکمت عملی پر پاکستان کی قومی پالیسی کی تشکیل کیلئے آج (جمعرات کو) قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، قومی پالیسی سینیٹ آف پاکستان کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جائے گی، پاکستان پر الزامات بیجا ہیں، دہشت گردی کے خلاف اس کی عظیم قربانیوں سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، امریکی صدر کے بیان سے پاکستان متفق نہیں ہے، افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پورے خطہ میں امن و سلامتی چاہتے ہیں۔

وہ بدھ کو ایوان بالا میں ابتدائی پالیسی بیان د ے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ایوان بالا میں جنوبی ایشیاء اور افغانستان سے متعلق22اگست 2017کو اعلان کر دہ امریکی صدر کی نئی حکمت عملی پر بحث کروائی گئی، ابتدائی طور پر حکومتی موقف پیش کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، امریکی صدر کے 22اگست کے پاکستان سے متعلق بیان سے متفق نہیں ہیں، پاکستان نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے میں نمایاں کامیابی ملی، واضح دوٹوک پالیسی ہے کہ اپنی سر زمین کو کسی اور کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کی عظیم قربانیوں کا سب نے اعتراف کیا ہے، خطہ میں امن و سلامتی تنازعات کے پر امن حل سے قائم ہو سکتی ہے، جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کو حل کرنا ہو گا،16سالوں سے کوئی جنگ سے افغانستان میں امن قائم نہیں کر سکتا،افغان عوام کی مرضی سے سیاسی حل پائیدار ثابت ہو سکتا ہے،کوئی بھی امن و سلامتی کو تنہا یقینی نہیں بنا سکتا ہے، دہشت گردوں کی ناکامی ہمارا مشترکہ کاذ ہے، افغان تنازعہ کا صرف فوجی حل نہیں ہے، پاکستان پورے خطے کی امن و سلامتی کیلئے کوشاں ہے، سیکیورٹی کے مسائل پر گزشتہ شب و فاقی کابینہ میں جائزہ لیا گیا، وزیراعظم کو قومی پالیسی کا مکمل اختیار دیا گیا ہے، وزیراعظم نے قومی پالیسی کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو(آج) طلب کرلیا ہے، سینیٹ کی اجتماعی سوچ کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :