امریکہ کو پاکستان پر الزام تراشی کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے،

افغانستان کا مسئلہ جنگ سے نہیں صرف افغان قیادت اور افغانوں کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے، پاکستان علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا وزیر دفاع خرم دستگیر خان کا جنوبی ایشیاء اور افغانستان سے متعلق امریکی صدر کی نئی حکمت عملی پر ایوان بالا میں پالیسی بیان

بدھ 23 اگست 2017 19:21

امریکہ کو پاکستان پر الزام تراشی کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2017ء) وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان پر الزام تراشی کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، افغانستان کا مسئلہ جنگ سے نہیں صرف افغان قیادت اور افغانوں کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔ پاکستان علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

بدھ کو ایوان بالا میں جنوبی ایشیاء اور افغانستان سے متعلق امریکی صدر کی اعلان کردہ نئی حکمت عملی پر بحث کے آغاز کے موقع پر پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا نوٹس لیا ہے، پاکستان سے زیادہ کوئی ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثر نہیں ہوا، امریکہ کو پاکستان پر الزام تراشی کی بجائے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

پاکستان واضح کر چکا ہے کہ اپنی سرزمین کسی دہشت گرد کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ جموں و کشمیر کا مسئلہ کے حل کے بغیر خطہ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ افغان مسئلہ صرف افغانوں کی قیادت میں اور افغانوں کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے، پاکستان اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر افغانستان اور جنوبی ایشیاء میںامن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں یہ معاملہ زیر بحث آیا ہے، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی (آج) جمعرات کو ہو گا جس میں یہ معاملہ زیر بحث آئے گا۔ اس اجلاس کے بعد ایوان کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔