چکدرہ گرڈ سٹیشن کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اراضی فراہم کر دی، 25 ارب روپے کی لاگت سے صوبے میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر کیا جا رہا ہے،

بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کے کنکشنز پر شادی ہال اور ہوٹلز چلائے جا رہے ہیں، مارچ 2018ء تک بلوچستان میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر ہونے سے پورے صوبے کو بجلی ملے گی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

بدھ 23 اگست 2017 18:41

چکدرہ گرڈ سٹیشن کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اراضی فراہم کر دی، 25 ارب ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2017ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ چکدرہ گرڈ سٹیشن کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اراضی فراہم کر دی ہے، 25 ارب روپے کی لاگت سے صوبے میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر کیا جا رہا ہے، بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کے کنکشنز پر شادی ہال اور ہوٹلز چلائے جا رہے ہیں، مارچ 2018ء تک بلوچستان میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر ہونے سے پورے صوبے کو بجلی ملے گی۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر شبلی فراز کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں چکدرہ گرڈ سٹیشن کے لئے چار سال بعد کام شروع ہوا ہے، سینٹ کمیٹی نے دبائو ڈالا تب جا کر تین ماہ قبل زمین ملی ہے، 25 ارب کی لاگت سے بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر کر رہے ہیں، بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی مد میں ڈیڑھ سو ارب روپے کے بقایا جات ہیں، کئی علاقوں میں ٹیوب ویلوں کے کنکشن پر لوگ شادی ہال اور ہوٹل چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں بلوچستان میں ساڑھے چار سو میگاواٹ بجلی دی جاتی تھی، اب ساڑھے 8 سو میگاواٹ بجلی کی ترسیل کر سکتے ہیں،مارچ 2018ء تک ترسیل کا نظام بہتر ہونے سے پورے بلوچستان کو بجلی ملے گی۔