پاناما جے آئی ٹی کو لیڈ واجد ضیاء کررہے تھے کنٹرول کسی اور کا تھا، مسلم لیگ (ن)

نوازشریف کے اگلے پروگرام کااعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا،ایسی انکوائری جس کانتیجہ طے ہے اس میں پیش ہونے کی کیاضرورت ہے۔ وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی مشترکہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 23 اگست 2017 18:15

پاناما جے آئی ٹی کو لیڈ واجد ضیاء کررہے تھے کنٹرول کسی اور کا تھا، ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 اگست 2017ء ) : مسلم لیگ (ن)کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پاناما جے آئی ٹی کو لیڈ واجد ضیاء کررہے تھے جبکہ اس پر کنٹرول کسی اور کا تھا،جےآئی ٹی کا رویہ اور طریقہ کار بھی ٹھیک نہیں تھا،نوازشریف کے اگلے پروگرام کااعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا،ایسی انکوائری جس کانتیجہ طے ہے اس میں پیش ہونے کی کیاضرورت ہے۔ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان آج لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔

پاناما کیس کا جب مقدمہ دائر ہوا تب سے ہی ہمیں تحفظات تھے۔ جس کاہم نے بارہا اظہار بھی کیا۔ تاہم ہماری بات نہیں سنی گئی۔ انہوں نے کہاکہ قوم گواہ ہے کہ ہم نے پاناما جے آئی ٹی پر تحفظات اور اعتراضات کے باوجود عدالتی احکامات کی پیروی کی۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے کوبھی قبول کیا۔ پاناما کی بجائے اقامہ پر فیصلہ آیا، ایسی تنخواہ پر نااہل کیاگیا جو کبھی وصول بھی نہیں کی تھی۔

منتخب وزیراعظم نے اپنا وزارت عظمیٰ کا آفس خالی کردیا۔ تاہم ہمیں عدالتی فیصلہ قبول نہیں ہے اسی لیے ہم نے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل کی درخواست بھی دائر کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب یہ غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ شریف خاندان نیب میں پیش نہیں ہو رہا۔ اس موقع پر وزیر قانون رانا ثنا ء اللہ نے کہاکہ نوازشریف کروڑوں پاکستانیوں کے لیڈر ہیں۔

نوازشریف نےملک کی ترقی کے لیے بہت کچھ کیا۔ انہوں نے کہاکہ واجد ضیا وہ پولیس افسر ہیں جنہوں نے سارا کیرئیر دفاترز میں گزارا۔ واجد ضیا نے کبھی میاں بیوی کے جھگڑے تک کی تفتیش نہیں کی۔ ان کو پاناما جے آئی ٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایسی انکوائری میں پیش ہونے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا جس انکوائری کے نتیجے کا اعلان پہلے ہی ہو چکا ہو۔

اب نیب میں اس کیس کیلیے علیحدہ سے نگران جج کا تقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسا عمل جوانصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا اس کے تمام مراحل کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ نوازشریف کے نااہلی کے سپریم کورٹ کے حکم میں مزید تفتیش کی کوئی ہدایت نہیں۔ شکایت آنے پرنیب کا مجازافسرتصدیقی عمل میں ڈالتا ہے۔ نیب نے جب نوٹس بھیجا،اس کا تحریری جواب میاں صاحب، ان کی فیملی کیطرف سےجاتا رہاہے۔