جب تک پارلیمنٹ بحیثیت ادارہ مضبوط نہیں ہوگی ریاست کمزور رہے گی ،ْرضا ربانی

سینیٹ میں آئندہ رہوں یا نہ رہوں آئین کے تحت ایوان بالا کو جومقام حاصل ہے اس کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا ،ْ تقریب سے خطاب نئی لائبریری کے قیام کا تعلق علمی ذوق اور شوق سے ہے ،ْکتاب کی تحریر صدیوں زندہ رہتی ہے اور آنے والی نسلیں اس سے استفادہ کرتی ہیں ،ْمولانا غفور حیدری نٹرنیٹ کتب بینی کا نعم البدل نہیں ہو سکتا ،ْ لائبریریاں نسلوں کے درمیان اجتہاد کا مؤثر ذریعہ ہیں ،ْ سینیٹر اعتزاز احسن کا تقریب سے خطاب

بدھ 23 اگست 2017 17:44

جب تک پارلیمنٹ بحیثیت ادارہ مضبوط نہیں ہوگی ریاست کمزور رہے گی ،ْرضا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جب تک پارلیمنٹ بحیثیت ادارہ مضبوط نہیں ہوگی ریاست کمزور رہے گی، سینیٹ میں آئندہ رہوں یا نہ رہوں آئین کے تحت ایوان بالا کو جومقام حاصل ہے اس کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا۔ بدھ کو سینیٹ کی نئی لائبریری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لائبریری کی توسیع میں سینیٹر مشاہد حسین سید ، سینیٹر نزہت صادق ، سینیٹر کریم احمد واجہ، ثمینہ سعید وغیرہ پر مشتمل لائبریری کمیٹی نے اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔

لائبریری کے توسیعی منصوبہ کے لئے یو این ڈی پی، یو کے ایڈ، نسٹ یونیورسٹی کے طلباء و اساتذہ اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے عملہ کا کردار خاص طورپر قابل تعریف ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گلی دستور، مانومنٹ کی تعمیر اور اب لائبریری کی توسیع تمام بڑے سنگ میل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بطور چیئرمین سینیٹ میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ چیئرمین کو حاصل تمام صوابدیدی اختیارات ختم کئے جائیں اور ایوان کی کمیٹیوں کے ذریعے اجتماعی فیصلے کئے جائیں، اس کے پیچھے صرف ایک ہی مقصد تھا کہ افراد آتے جاتے رہتے ہیں ، اداروں نے ہمیشہ کے لئے قائم رہنا ہے ۔

جب تک پارلیمنٹ بحیثیت ادارہ مضبوط نہیں ہوگی ریاست کمزور رہے گی۔ پارلیمنٹ ہی وفاق پاکستان کی علامت ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں آئندہ میں رہوں یا نہ رہوں آئین کے تحت ایوان بالا کو جو مقام حاصل ہے اس کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا۔ قبل ازیں چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے پارلیمنٹ میں سینیٹ کی نئی لائبریری کا سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ افتتاح کیا اور لائبریری کا دورہ کیا ۔

اس موقع پر بتایاگیا کہ لائبریری کاکام 6ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا ہے اور نئی لائبریری میں 20ہزار کتب کے علاوہ کمپیوٹر ورک سٹینز کے ذریعے تحقیق کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ لائبریری سے ارکان سینیٹ کی استعداد میں اضافہ ہوگا ۔ چئیرمین سینیٹ نے لائبریری کے کام میںمعاونت کرنے والے اداروں یو این ڈی پی ، یو کے ایڈ، نسٹ یونیورسٹی کے طلباء و اساتذہ اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے عملے کو شاندار کارکردگی پر تعریفی اسناد بھی دیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا غفور حیدری نے کہا کہ گلی دستور، شہداء کی یادگار کی تعمیر اور اب نئی لائبریری کا قیام چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی قیادت میں ایک اہم اور لائق تحسین کارنامہ ہے، علمی ذوق و شوق سے ہی ایسے کام کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ زمانے میں کتب بینی کی جگہ فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا نے لے لی ہے تاہم کتاب کا نعم البدل کوئی اور چیز نہیں ہو سکتی کیونکہ کتاب کی تحریر صدیوں زندہ رہتی ہے اور آنے والی نسلیں اس سے استفادہ کرتی ہیں۔

سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ نئی لائبریری کا قیام خوش آئند ہے اس کیلئے چیئرمین سینٹ اور تمام متعلقہ ادارے اور افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائبریریاں انسانی ترقی اور آئندہ نسلوں تک علم منتقل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں اور یہ کئی نسلوں کے درمیان اجتہاد کا کام سرانجام دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اب انٹرنیٹ پر بھی کتابیں پڑھی جا سکتی ہیں تاہم یہ قاری اور کتاب کے درمیان رشتے کا نعم البدل کبھی ثابت نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر جدید تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر سینیٹر نزہب صادق نے کہا کہ تہذیبی ارتقاء میں لائبریریاں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کسی قوم کو تباہ کرنا ہو تو اس کے تعلیمی نظام کو تباہ کر دو قوم تباہ ہو جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ نئی لائبریری کا قیام چیئرمین سینٹ کا عظیم کارنامہ ہے۔ یو این ڈی پی کے کنٹری ہیڈ ایکنیسو نے کہا کہ یو این ڈی پی کو اس لائبریری کے قیام میں شمولیت پر فخر ہے۔ سیکرٹری سینٹ امجد پرویز نے کہا کہ لائبریری کی توسیع کے منصوبہ سے ہمارے اس عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ ہم ترقی پسند ہیں اور علم و تحقیق کی جستجو رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :