احسن اقبال نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام کو مستر کر دیا

پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہا ہے ،ْ امریکا کا الزام درست نہیں ،ْ دہشت گردی کو ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھا کر ختم نہیں کیا جاسکتا ،ْملک کا آئین توڑنے والا شخص ٹی وی پر انٹر ویو دے رہا ہے لیکن عدالت میں پیش نہیں ہورہا ،ْ اگر پاکستان میں منتخب وزیر اعظم کو عدالتیں سزا سنادیتی ہیں تو ملک کا آئین توڑنے والے کا احتساب نہ کرنے کی کوئی وجہ ہی نہیں ،ْنادرا کے دائرہ کار کو وسیع کیا جائے گا اور سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا ،ْوزیر داخلہ احسن اقبال بلیو ایریا میں واقع نادرا میگا سینٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت

بدھ 23 اگست 2017 17:44

احسن اقبال نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہا ہے ،ْ امریکا کا الزام درست نہیں ،ْ دہشت گردی کو ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھا کر ختم نہیں کیا جاسکتا ،ْملک کا آئین توڑنے والا شخص ٹی وی پر انٹر ویو دے رہا ہے لیکن عدالت میں پیش نہیں ہورہا ،ْ اگر پاکستان میں منتخب وزیر اعظم کو عدالتیں سزا سنادیتی ہیں تو ملک کا آئین توڑنے والے کا احتساب نہ کرنے کی کوئی وجہ ہی نہیں ،ْنادرا کے دائرہ کار کو وسیع کیا جائے گا اور سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا۔

بدھ کو وزیر داخلہ احسن اقبال بلیو ایریا میں واقع نادرا میگا سینٹر کے دورے کے دوران وزیر داخلہ مختلف کائونٹرز اور بوتھس پر گئے اور شناختی کارڈ اور ب فارم بنوانے سمیت مختلف کاموں کیلئے آنے والے شہریوں سے معلوم کیا کہ کیا نادرا کی خدمات اطمینان بخش ہیں۔

(جاری ہے)

ایک شہری نے وزیر داخلہ کو اپنے اور اہل خانہ کے بلاک شناختی کارڈز کے مسئلے سے آگاہ کیا۔

وزیر داخلہ نے 77 سالہ خاتون کا کارڈ بلاک ہونے پر نادرا حکام سے جواب طلب کر لیا اور ہدایت کی کہ انہیں بتایا جائے کہ ایک 77 سالہ خاتون کا کارڈ بلاک ہونے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ سینٹر میں دورے کے لئے داخل ہونے کے ساتھ ہی ایک شہری نے وزیر داخلہ کو شکایت کی کہ نادرا حکام کی طرف سے بار بار چکر لگوائے جاتے ہیں جس پر وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ اس سلسلے کو ختم کیا جائے اور ایسا نظام وضع کیا جائے کہ شہریوں کو بار بار چکر نہ لگانا پڑیں۔

بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا کے سروس سینٹر کے دورے کا مقصد نادرا کی طرف سے شہریوں کو فراہم کی گئی سہولیات کا جائزہ لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا ایک مایہ ناز ادارہ ہے، 1998ء میں ہماری حکومت نے وژن 2010ء کے تحت اس ادارے کی بنیاد رکھی تھی۔ اب دنیا میں یہ ڈیٹا بیس کا ایک لیجنڈ ادارہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ ڈیٹا بیس ممتاز حیثیت کا حامل ہے اور مختلف سروسز کی فراہمی کے لئے ایک پلیٹ فارم بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نادرا کے دفاتر اور موبائل وینز کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی ہے تاکہ ملک کے تمام علاقوں کے عوام نادرا کی سہولیات سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ 70 موبائل وینز کی فوری دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا اور شہریوں کو ان کے گھر کے قریب پاسپورٹس اور شناختی کارڈز کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ آن لائن نظام کے آغاز سے شہریوں بالخصوص بیرون ملک پاکستانیوں کو بہت سہولت ملی ہے۔

ویزوں کا اجراء بھی آن لائن کیا جائے گا اور اس کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، ہر قسم کی جعلسازی کی روک تھام کے لئے اقدامات کو بڑھایا جا رہا ہے، کسٹمرز فیڈ بیک کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔ پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون سب کے لئے ایک جیسا ہونا چاہیے، ملک کے وزیراعظم عدالتوں کا سامنا کر سکتے ہیں اور سزا وار ہو سکتے ہیں تو آئین توڑنے اور ملک کو آگ و خون میں دھکیلنے والے کو بھی عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے۔

نئی امریکی پالیسی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت خارجہ اس معاملے پر پاکستان کا موقف بیان کر چکی ہے، پاکستان سے زیادہ دہشت گردی کے خلاف کسی ملک نے قربانیاں دی ہیں نہ اس کی خدمات ہیں، ہم دہشت گردوں کا سب سے بڑا نشانہ ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو کامیابیاں حاصل کی ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم کسی کو خوش کرنے یا ناراض کرنے کے حوالے سے نہیں بلکہ امن کے قیام کے لئے ہے، ہم پوری دنیا میں امن کے خواہاں ہیں، خوشحال مستقبل کے لئے صرف سرحدوںپر نہیں بلکہ خطے میں بھی امن چاہیے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان اپنا یہ کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کو مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کرنا چاہیے۔ دہشت گرد سب کے دشمن ہیں اور دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے اشتراک اور تعاون کی ضرورت ہے اور عالمی اور مقامی سطح پر ہم اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔