صدر مملکت سے اردن کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمود فرحت کی ملاقات

مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان مسلم امہ کی توقعات پر پورا اتریگا، ممنون حسین شام اور یمن کے مسئلہ پر غیر جانبدار ی کی پالیسی پر مکمل طور پر کاربند ہیں،پاکستان پرامن اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے ، خطے میں امن چاہتے ہیں تاہم مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں دیرپا امن ممکن نہیں، گفتگو

بدھ 23 اگست 2017 17:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان مسلم امہ کی توقعات پر پورا اترے گا،شام اور یمن کے مسئلہ پر غیر جانبدار ی کی پالیسی پر مکمل طور پر کاربند ہیں۔پاکستان پرامن اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے ،خطے میں امن چاہتے ہیں تاہم مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں دیرپا امن ممکن نہیں۔

یہ بات انہوں نے اردن کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمود فرحت سے ملاقات میں کہی جنہوں نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی۔صدر مملکت نے شام کی صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ شام کی تشویش ناک صورت حال سے مسلم امہ کی یک جہتی اور اتحادمتاثر ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستان شام اور یمن کے مسئلہ پر غیر جانبدار ی کی پالیسی پر مکمل طور پر کاربند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پرامن اور خوش حال افغانستان کا خواہاں ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے ، تاہم مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں دیرپا امن ممکن نہیں۔ صدر مملکت نے اس موقع پر مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا اور اردن کے نوجوان افسران کو پاکستان میں تربیتی اداروں میں ٹریننگ کی بھی پیشکش کی۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور اردن کے درمیان دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اردن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور پاک اردن دفاعی تعاون باہمی مفاد اور عالمی امن کیلئے ہے۔صدر ممنون حسین نے شاہ عبداللہ دوم کیلئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی متحرک قیادت کی تعریف کی جس کی بدولت اردن نے قابل ذکر ترقی کی۔اردن کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمود فرحت نے کہا کہ اردن کے عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستانی افواج بہت پروفیشنل اور بہادر ہیں۔صدر مملکت نے اردن کے چیئرمین جوائنٹ آف اسٹاف کو نشانِ امتیاز ملٹری بھی عطا کیا۔تقریب میں اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔