سندھ ہائی کورٹ نے باغ ابن قاسم سے متعلق درخواست پر ناظر کو کمشنرمقرر کردیا

بدھ 23 اگست 2017 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے باغ ابن قاسم سے متعلق درخواست پر ناظر کو کمشنر مقرر کرتے ہوے آرکیٹیکچر کے ہمراہ معائنے کرکے سیوریج لائن ڈالنے کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو باغ ابن قاسم پارک کا انتظام نجی بلڈر کے حوالے کرنے کے خلاف وسیم اختر اور عمران اسماعیل درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے باغ ابن قاسم نجی بلڈر کو دینے کے خلاف حکم امتناع برقرار رکھا۔عدالت نے پارک میں سیوریج لائن ڈالنے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے ناظر کو کمشنر مقرر کرتے ہوے آرکیٹیکچر کے ہمراہ معائنہ کرکے ایک ماہ میں تحقیقاتی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

نجی بلڈر کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل پارک لینے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

عدالت نے پارک بحریہ ٹائون کو حوالے کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کر رکھا ہے۔ وسیم اختر کی درخواست کے مطابق پارک نجی بلڈر کے حوالے کرنا غیرقانونی اقدام ہے۔ باغ ابن قاسم پارک کے ایم سی کی ملکیت ہے۔ کے ایم سی یا میئر کراچی کے اشتراک کے بغیر ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوسکتا۔ عمران اسماعیل کی درخواست کے مطابق باغ ابن قاسم بحریہ ٹاون کو دینا کمنیز آرڈیننس کی شق بیالیس کی خلاف ورزی ہے۔رفاعی مقاصد کے لیے پارک دیتے ہوئے نو پرافٹ نو لاس کا ذکر بھی ضروری یے۔ درخواستوں میں چیف سیکریٹری ، سیکریٹری بلدیات اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے سماعت تین اکتوبر پر ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :