سندھ ہائیکورٹ ،صوبائی حکومت کی 2013 سے اب تک چلائی گئی تشہیری مہم کیخلاف درخواست پر عدالت نے فریقین سے 19 ستمبر تک جواب

بدھ 23 اگست 2017 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کی 2013 سے اب تک چلائی گئی تشہیری مہم کے خلاف درخواست پر عدالت نے فریقین سے 19 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو صوبائی حکومت کی دو ہزار تیرہ سے اب تک چلائی گئی تشہیری مہمات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سندھ کی اسپتالوں میں ادویات نا ہونے کی وجہ سے لوگ مررہے ہیں۔

میں سندھ میں رہتا ہوں سندھ حکومت عوامی مفاد کے بجائے ذاتی تشہیر کررہی ہے۔ سی پی ایل سی کے سابق سربراہ ناظم ایف حاجی نے درخواست میں چیف سیکریٹری, انفارمیشن سیکریٹری نیب اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔ ان تشہیری مہمات میں عوام کی فلاح کا کوئی پہلو نہیں۔

(جاری ہے)

صرف برسر اقتدار پارٹی کے حق میں رائے عامہ تیار کرنا ہے۔ سرکاری رقم سے برسر اقتدار پارٹی کے لیے مہم نہیں چلائی جاسکتی۔

جس طرح نیب نے الیکٹرونک میڈیا پر چھ ارب سے زائد کی سرکاری اشتہار بازی پر کیس بنایا اسی طرح پرنٹ میڈیا کے حوالے سے بھی تحقیقات کرے۔ان اشتہارات پر خرچ کیے گئے اربوں روپے عوام کے ہیں, انکو واپس دلائے جائیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ نیب یا کسی اور ایجنسی سے تحقیقات کرائی جائے۔ درخواست میں پیپلز پارٹی کے مرحوم اور زندہ رہنماوں کی اشتہارات پر تصاویر پر اعتراض کیا گیا ہے۔ درخواست میں منسلک کیے گئے اشتہارات میں زوالفقار علی بھٹو، بے نظیر، بلاول اور آصف زرداری کی تصاویر پر مبنی اشتہارات منسلک کیئے گئے ہیں۔ عدالت سے سندھ حکومت، ڈی جی نیب اور دیگر نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے فریقین کو انیس ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔

متعلقہ عنوان :