سینٹرل جیل سے دو خطرناک دہشتگردوں کے فرار سے متعلق محکمہ سندھ پراسیکیوشن نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

بدھ 23 اگست 2017 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) سینٹرل جیل سے دو خطرناک دہشتگردوں کے فرار سے متعلق محکمہ سندھ پراسیکیوشن نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاہے ۔تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل سے دو خطرناک دہشت گردوں کے فرار کا معاملہ پر سندھ پراسیکیویشن ڈیپارنمنٹ نے تین سپرنٹنڈنٹس کی ضمانتوں کی منظور ی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جیل سپریٹنڈنٹ غلام مرتضی شیخ سمیت تین ملزمان کی فی کس ایک لاکھ روپے میں ضمانت منظور کی تھی۔ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ فہیم انور میمن اور اسسٹنٹ جیل سپریٹنڈنٹ عبدالرحمان بھی ضمانت پانے والوں میں شامل ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں کی گئی اپیل کیمطابق دہشت گردوں کا جیل سے فرار ہونا سنگین معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

جیلوں سے دہشت گردوں کے فرار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ملزمان پر دہشت گردوں کی معاونت اور لاپرواہی کرنے کا سنگین مقدمہ درج ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق ماتحت عدالت کے فیصلے کوکالعدم قرار دیا جائے۔ ملزمان کی ضمانتوں کو منسوخ کیا جائے۔ اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ نوید احمد خان اسسٹنٹ سالک ایاز اور اے ایس آئی سمیت گیارہ پولیس اہلکاروں کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ ہے۔ ملزمان میں سابق جیل سپریٹنڈنٹ ،اسٹنٹ جیلر سالک ایاز اور ڈپٹی جیل رفیق چنہ و دیگر شامل ہیںزز۔ تیرہ جون دو ہزار سترہ کو سینٹرل جیل میں قائم جوڈیشل کمپلیکس سے شیخ ممتاز عرف فرعون اور احمد خان عرف منا فرار ہوگئے تھے۔ چودہ جون کو تین جیل سپریٹنڈنٹ سینٹرل سمیت جیل اور بارہ اہلکاروں کو گرفتارکیا گیا۔ سی ٹی ڈی مقدمہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :