محکمہ اطلاعات کرپشن کیس ،سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کردی

بدھ 23 اگست 2017 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی کرپشن سے متعلق سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کردی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے آئندہ سماعت پر کوئی بھی ملزم پیش نہ ہوا تو ضمانت منسوخ کردیں گے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی کرپشن کا معاملہ پر سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن اور دیگر کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

شرجیل میمن ، یوسف کبورو، سلمان منصور، منصور احمد، انعام اکبر ،گلزار علی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ بیرسٹر خالد نے کہا سندھ حکومت نے 2014میں میڈیا پر آگاہی مہم چلائی تھی ، ملزم کے وکیل بیرسٹر خالد جاویدنے بتایا کہ مجموعی طور پر چار ارب روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے۔

(جاری ہے)

پی بی اے کے رولز کے مطابق بعض اشتہاری ایجنسیوں کو تعداد کے لحاظ سے رعایت دی گئی۔

وکیل سید مسعود ہاشمی نے کہا ناظرین کی تعداد ، ریٹنگ اور اوقات کے لحاظ سے اشتہارات کی رقم مختلف ہوتی ہے۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ آگاہی مہم میں مجموعی طور پر پونے چھہ ارب روپے کے اشتہارات جاری کیے گئے۔ ایک تشہری ادارے کو ساٹھ لاکھ روپے اشتہار پر ستاسی لاکھ روپے ڈسکاونٹ دیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر الطاف خان نے کہا کہ مختلف میڈیا ہاوسز، ایف ایم اور اخباروں کو جعلی انوائسز پر رقم جاری کی گئی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اشتہارت شائع کرنے کی منظوری صوبائی وزیر اطلاعات سندھ اور سیکرٹری اطلاعات نے دی۔ وکیل ملزم نے کہا کہ نیب پراسیکیوشن غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔ جن الزامات کا بتایا جارہا ہے،اگر ملزمان نے ایسا کیا ہے تو انکو جیل میں ہونا چاہئے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بوگس بل بنائے گئے،جعلی انوائسز اور ریکارڈ موجود ہے۔ وکیل ملزم نے کہا کہ جس ریکارڈ سے دلائل دیے جارہے ہیں وہ نا تو عدالت میں پیش کیا گیا اور نا ہی ملزموں کو فراہم کیا گیا۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے ہم سب کو صفائی کا پورا موقع دینگے۔ عدالت نے وکلا کی درخواست پر کیس کی مزید سماعت بارہ ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر پیش نا ہونے والوں کی ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔