پشاور میں ایک کروڑ سے زائد غیر قانونی سگریٹس جلا دیے گئے

غیر قانونی سگریٹس کے خلاف کاروائی فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی دفعہ 27(1) کے تحت کی گئی، ڈائریکٹر ارباب طارق غیر قانونی سگریٹس سگریٹس کا کاروبار کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا، ارباب طارق

بدھ 23 اگست 2017 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی جانب سے پشاور میں ایک کروڑ سے زائد غیر قانوں سگریٹس کو جلا دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق غیر قانونی سگریٹس فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی دفعہ 27(1) کے تحت قبضے میں لیے گئے تھے۔ ایف بی آر کی جانب سے ڈائریکٹر انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ارباب طارق نے میڈیا کو بتایا کہ غیر قانونی سگریٹس کے خلاف جاری مہم کے دوراں ہماری انٹیلی جنس ٹیموں کی جانب سے اطلاع دی گئی تھی کہ ضلع پشاور کے علاقے میں مختلف گوداموں کے اندر بڑی تعداد میں غیر قانونی سگریٹس سٹاک کیے گئے ہیں۔

اس معلومات کو مزید چیک کرنے کے لیے موبائل سکواڈ بھیجا گیا تا کہ مکمل یقین کرنے کے بعد کاروائی عمل میں لائی جا سکے۔

(جاری ہے)

موبائل سکواڈ کی جانب سے بھی اس بات کو کنفرم کیا گیا کہ ایسے گودام موجود ہیں جن میں برے تعداد میں غیر قانونی سگریٹس رکھے گئے ہیں۔ اس اطلاع کی بنیاد پر ڈائریکٹریٹ کی جانب سے ان گوداموں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا گیا اور چھاپہ مار کر بری تعداد میں سگریٹس سے بھرے کارٹن پکڑے گئے ۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے پکڑے گئے غیر قانونی سگریٹس کو میڈیا کے نمائندوں اور باقی اعلی حکام کی موجودگی جلایا گیا تا کہ ان سگریٹس کا حقیقتاً خاتمہ کیا جا سکے۔ ڈائریکٹر انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ارباب طارق کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سگریٹس کے کاروبار کے خلاف بھرپور کاروائی کی جا رہی ہے تا کہ معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو قانون کے شکنجے میں لایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :