سپریم کورٹ میں مغوی کے والد کی طرف سے معاف کرنے پر اغوا کے ملزم کی درخواست ضمانت

آپ نے معاف کردیاکیاجھوٹاکیس فائل کیاتھا ،ہم جرگہ کونہیں مانتے، آپ اپنی بات کریں ،پراسیکیوشن اپناکام کیوں نہیں کرتی، دوسال تک آپ اغوا رہے آپ کومعلوم ہی نہیں کہ کدھرتھے، جھوٹاکیس کرنے پربھی سزاہوسکتی ہے، اللہ تعالی نے سچ بولنے کاحکم دیاہے،جسٹس قاضی فائز کے پی کے پولیس ناکارہ لگتی ہے، کیاپولیس کا کام صرف پرچہ کاٹناہے ،پرچہ کاٹ لیاتفتیش بالکل زیروہے جسٹس قاضی فائز کا خیبرپختونخوا کے پراسیکیوٹر سے مکالمہ

بدھ 23 اگست 2017 17:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اگست2017ء) سپریم کورٹ نے اغوا کے ملزم خالد کی درخواست ضمانت ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظورکرلی،مغوی کے والد کاکہنا تھاکہ میں نے ملزم کو معاف کردیا ہے ، جرگے نے مجھے ضمانت دی ہے اس پر جسٹس قاضی فائز نے کہاکہ آپ نے معاف کردیاکیاجھوٹاکیس فائل کیاتھا ،ہم جرگہ کونہیں مانتے، آپ اپنی بات کریں ،پراسیکیوشن اپناکام کیوں نہیں کرتی، دوسال تک آپ اغوا رہے آپ کومعلوم ہی نہیں کہ کدھرتھے، جھوٹاکیس کرنے پربھی سزاہوسکتی ہے، اللہ تعالی نے سچ بولنے کاحکم دیاہے۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں اغوا کے ملزم خالد کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ۔عدالت نے ضمانت ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظورکرلی۔ملزم خالد پر پشاور سے باسط کے اغوا کاالزام ہے۔

(جاری ہے)

باسط کے باپ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ میں نے ملزم کو معاف کردیا ۔مغوی کے والد کا بیان میں کہنا تھاکہ جرگے نے مجھے ضمانت دی ہے،جسٹس قاضی فائز نے کہاکہ آپ نے معاف کردیاکیاجھوٹاکیس فائل کیاتھا جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ آج کل جرگوں میں کیامعاملات ہوتے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز نے باسط سے استفسار کیاکہ آپ کو اغوا کیاگیاپھربھی معاف کردیا۔باسط کاکہنا تھاکہ جرگے کے کہنے پرمعاف کیا ۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ ہم جرگہ کونہیں مانتے، آپ اپنی بات کریں ،پراسیکیوشن اپناکام کیوں نہیں کرتی، دوسال تک آپ اغوا رہے آپ کومعلوم ہی نہیں کہ کدھرتھے، جھوٹاکیس کرنے پربھی سزاہوسکتی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ اللہ تعالی نے سچ بولنے کاحکم دیاہے۔

جسٹس قاضی فائز نے خیبرپختونخوا کے پراسیکیوٹر سے مکالمہ میں کہاکہ کے پی کے پولیس ناکارہ لگتی ہے، کیاپولیس کا کام صرف پرچہ کاٹناہے ،پرچہ کاٹ لیاتفتیش بالکل زیروہے۔ملزم خالد پردوساتھیوں کے ساتھ مل کر پشاور سے باسط کواغوا کرنے کاالزام ہے۔باسط اغوا کے 2سال بعد چارسدہ ہسپتال سے برآمد کیاگیا۔کیس کی سماعت جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی۔