مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات میں بہتری ممکن نہیں،مسرور عباس انصاری

بدھ 23 اگست 2017 16:20

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کو تشویشناک قرا ر دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور اس دیرینہ تنازعے کی وجہ سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان کئی جنگیں ہو چکی ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرور عباس انصاری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حل طلب مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ایک طرف تو نہتے کشمیریوں کوشدید مشکلات کاسامنا ہے اور بھارتی فورسز کی طرف سے انکا قتل عام مسلسل جاری ہے جبکہ دوسری طرف اس دیرینہ تنازعے کی وجہ سے خطے کی دونوں جوہری طاقتیں ایک اور جنگ کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کشمیری حریت قیادت بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر دونوںہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری ممکن نہیں ۔

مولانا عباس انصاری نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کیلئے عظیم قربانیاں پیش کرتے آرہے ہیں جبکہ بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزو کرنے کیلئے ہر طرح کے غیر جمہوری اور غیر انسانی حربے استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برس کے دوران بھارتی فورسز نے بڑی تعداد میں نہتے کشمیریوں کو شہید ، ہزاروں کو حراست کے دوران لا پتہ اور ہزاروں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر کے گمنام قبروں میں دفن کردیا ۔

انہوںنے کہاکہ بھارتی فورسز مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں بھی ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کشمیری قوم کی تحریک آزادی کو کمزور کرنے کیلئے ایک طرف بھارتی فورسز کو بے پناہ اختیارات دیئے گئے ہیں اور دوسری طرف بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور آئین کے آرٹیکل 35Aکو منسوخ کرنے جیسے ہتھکنڈوں سے کشمیری قوم کے تشخص اور شناخت کو مٹانے کی سازش کی جارہی ہے ۔حریت رہنماء نے بھارت کی سیاسی قیادت پرزوردیا کہ وہ دوراندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر سے چشم پوشی کے بجائے اس کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔