یونائیٹڈ بزنس گروپ کی تین سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے،تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے صرف ذاتی مفادات سمیٹے ، بزنس مین پینل

بدھ 23 اگست 2017 16:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء)ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل نے کہا ہے کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ کی تین سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔تبدیلی کا نعرہ لگانے والے اس گروپ نے کاروباری برادری سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا کیا نہ انکے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی لی ۔انکی ساری توجہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے بجائے حکومت کی خوشنودی اور ذاتی مفادات کے حصول تک محدود رہی جس سے ملک بھر کی کاروباری برادری مایوس ہوئی ہے جبکہ معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

بز نس مین پینل کے سیکرٹری جنرل اور وفاقی چیمبر کے سابق صدرسینیٹر غلام علی، نائب صدر شیخ اسلم ،احمد جواد اورمیاں عثمان نے یہاں جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ افتخار علی ملک تین سال سے یوبی جی کے چیئرمین جبکہ ایس ایم منیر سرپرست اعلیٰ بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دونوں گروپ میں الیکشن نہیں ہونے دے رہے ہیں بلکہ ڈکٹیٹرشپ کو پروان چڑھا رہے ہیں۔

اس گروپ کے بڑوں نے اپنے مفادات کی وجہ سے تین سال میں اپنا منشور تک نہیں بننے دیاجسکی وجہ سے کئی بڑے تاجر رہنما اپنی راہیں جدا کر چکے ہیں۔یو بی جی کے رہنما ایس ایم منیر نے ایف پی سی سی آئی کے صدور کو مفلوج کر کے رکھا ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبے کا سربراہ ایک میٹرک پاس کو بنایا گیا جبکہ گزشتہ تین سال سے جان بوجھ کر ایف پی سی سی آئی میں کسی کل وقتی سیکرٹری جنرل کی خدمات حاصل نہیں کی گئیں تاکہ جوئنیر سٹاف کو بلیک میل کر کے من مانیاں کی جا سکیں جو قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بلوچستان جو سی پیک کی وجہ سے اہمیت حاصل کر گیا ہے کے چیمبروں اور ایسوسی ایشنز کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے جبکہ اندورن سندھ کے چیمبرز اور تجارتی تنظیموں کا استحصال جاری ہے جس سے بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ غلام علی،شیخ اسلم ،احمد جواد اورمیاں عثمان نے مزیدکہا کہ ملکی برامدات اور معیشت کی تباہی میں وہ لوگ ملوث ہیں جنھوں نے ملک بھر کی کاروباری برادری کی ترجمانی اورانکے حقوق کی جنگ لڑنے کے نام پر ووٹ لے کر انکے مسائل حل کرنے کے بجائے سودے بازی کے زریعے ذاتی مفادات سمیٹنا شروع کر دئیے۔

ایف پی سی سی آئی پر قبضے کیلئے ٹڈاپ کا نام اوروسائل پانی کی طرح بہائے گئے اورمن پسند لوگوں کو نوازنے کیلئے تمام اصول قوانین پامال کئے گئے۔اس صورتحال میں متعدد تجارتی تنظیمیں یو بی جی سے نکلنے کیلئے پر تول رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کاروباری برادری یو بی جی رہنمائوں کے ذاتی ایجنڈے کو پہچان لے اور مزید انکے دھوکے میں نہ آئے۔