دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شہید مسلح افواج ،دیگر سکیورٹی اداروں کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع

صوبہ پنجاب میں غیر قانونی بس سٹینڈز کے خلاف بھی قرار داد ،لاہور میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف تحریک التوائے کار بھی جمع کروا دی گئی

بدھ 23 اگست 2017 16:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شہید ہونے والے مسلح افواج سمیت دیگر سکیورٹی اداروں کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے ،پنجاب میں غیر قانونی بس سٹینڈز کے خلاف 2قرار دادیں اور لاہور میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی۔مسلم لیگ(ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ کی طرف سے جمع کروائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ردالفسادکی وجہ سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔

جاری جنگ میں جام شہادت نوش کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں۔ دہشتگردوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھی جائیں۔قرارداد میں اس دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ملک تیمور مسعود کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت صوبہ بھر کے بڑے شہروں میں غیر قانونی بس سٹینڈ قائم ہیں ، غیر قانونی سٹینڈز کی وجہ سے ٹریفک جام رہنا معمول بن گیاجس کی وجہ سے حادثات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے،یہ تمام سٹینڈ انتظامیہ کی ملی بھگت سے قائم ہیں،انتظامیہ روزانہ بھتے کی شکل میں کروڑوں روپے وصول کر رہے ہیں۔

قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان غیر قانونی سٹینڈز کو فوری بند کرے اور اس میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے تحریک التوائے کار جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق میٹرو پولیٹن کارپوریشن بننے کے بعد سے شہر میں غیر قانونی تعمیرات کی بھر مار،بغیر نقشہ جات بننے والی عمارتوں نے ریونیو کے ساتھ ساتھ انسانی جانوں کو بھی داؤ پر لگا دیا،نقشہ بنانے کے عمل کو انتہائی پیچیدہ بنانے سے نو ٹاؤنز میں عوام در بدر،تفصیلات کے مطابق شہر بھر کے نوٹاؤنز میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ہے۔

اور ان غیر قانونی تعمیرات میں نہ صرف بلڈنگ بائی لاز اور قوانین و ضوابط کو پس پشت ڈلا جا رہا ہے بلکہ کسی بھی مروجہ قانون کو خاطر میں نہیں لایا جا رہا۔جس کی وجہ سے نہ صرف میٹرو پولیٹن کارپوریشن لاہور کو ریونیو کی مد میں خسارہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ بغیر نقشہ جات بنائی خطرناک طریقے سے بنائی جانے والی عمارتوں نے انسانی جانوں کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے۔

یاد رہے ماضی قریب میں بلڈنگ بائی لاز کو پس پشت ڈال کر بنائی جانے والی عمارات کی وجہ سے کئی حادثے رونما ہو چکے ہیں اور ان میں کئی انسانی جانوں کا ضیاع بھی ہو چکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کسی بھی عمارت کا نقشہ بنوانے کے عمل کو عام آدمی کے لیے اتنا پیچیدہ بنا دیا گیا ہے کہ لوگ در بدر ہو کے رشوت دینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔اور نہ ہی عام آدمی کی رہنمائی کے لیے میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں نقشہ بنوانے کا کوئی خصوصی ڈیسک بنایا گیا ہے۔