تھرپارکر ،ْچکن گونیا سے 4 افراد جاں بحق ،ْ سینکڑوں افراد کے متاثر ہونے کاخدشہ

تین ہفتوں کے دوران ضلعے میں 567 افراد میں چکن گونیا تشخیص ہوا ہے ،ْ ڈاکٹر شفیق الرحمن میمن تھرپار کر میں چکن گونیا وائرس سے 2 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوگئے ہیں ،ْمقامی باشندوں کا دعویٰ

بدھ 23 اگست 2017 16:00

تھرپارکر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) سندھ کے ضلع تھرپار کر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چکن گونیا سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے ،ْ سیکڑوں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر شفیق الرحمن میمن کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ضلعے میں 567 افراد میں چکن گونیا تشخیص ہوا ہے۔دوسری جانب مقامی باشندوں اور ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ تھرپار کر میں چکن گونیا وائرس سے 2 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوگئے ہیں۔

ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈیولپمنٹ سوسائٹی (ہینڈز) کے چیف ایگزیکٹیو نے وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ناقص علاج کو اموات کا باعث قرار دیا ہے۔چکن گونیا سے متاثرہ سیکڑوں مریض تعلقہ ہسپتال پہنچے جہاں صرف 20 بستروں پر مشتمل صرف تین وارڈ ہیں جس کے باعث انھیں عمرکوٹ اور مٹھی کے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ڈاکٹر شفیق الرحمٰن میمن کا دعویٰ ہے کہ وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ نے چھاچھرو اور ملحقہ قصبوں میں حکام کی جانب سے کسی قسم کی طبی سہولت فراہم کرنے کے دعوے کی نفی کی ہے۔

(جاری ہے)

ڈی ایچ او کا کہنا تھا کہ خطے میں بارش کی وجہ سے وائرس سے متاثرین میں اضافہ ہوا ہے تاہم صورت حال کنٹرول میں ہے۔انہوںنے کہاکہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کی مدد سے فیلڈ ایمرجنسی لیبارٹری ٹیسٹ پروگرام کے تحت میڈیکل ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور ٹیسٹ کیلئے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کو بھیجوائے جارہے ہیں۔ہینڈز کے چیف ڈاکٹر شیخ نے حکام اور این جی اوز پر تھرپارکر میں چکن گونیا کے بڑھتے ہوئے خطرات کو قابو کرنے کے مزید میڈیکل ٹیمیں بھیجنے پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے مقامی افراد میں وائرس کے مزید پھیلاؤ سے روکنے کے حوالے سے آگاہی کیلئے اپنے کارکنوں کو متحرک کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :