الیاس گوٹھ میں ایک پلاٹ کی کئی فائلیں تیار کر کے شہریوں کو لوٹنے کا عمل جاری

بدنامِ زمانہ لینڈ گریبرزلالو بنگالی ، عمر ہزاروی نے الیاس گوٹھ کی سرکاری زمینوں پر قبضہ کرلیا

بدھ 23 اگست 2017 14:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) تھانہ ابرہیم حیدری کی حدود میں واقع الیاس گوٹھ میں بدنامِ زمانہ لینڈ گریبرز لالو بنگالی،عمر ہزاروی ، لالو کا بیٹا محمد ابراہیم اوراس کے دیگر ساتھیوں نے ملی بھگت کر کے 34ایکڑ قیمتی سرکاری اراضی پر قبضہ مکمل کرنے کے بعد اب الیاس گوٹھ کے اطراف میں واقع سرکاری زمینوں پر قبضہ جمانے کیلئے نیا منصوبہ تیار کرلیا۔

محمد اسلام عرف لالو بنگالی، عمر ہزاروی لالوکا بیٹا محمد ابراہیم اور ان کے دیگر ساتھیوں کاکہنا ہے کہ ان کی جانب سے تھانہ ابراہیم حیدری، فشری چوکی سمیت اعلیٰ افسران کو ہرماہ بھتے کی بھاری رقم پہنچائی جاتی ہے اس لئے ان کاکوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔ واضح رہے کہ الیاس گوٹھ میں سرکاری اراضی پر نا جائز قبضے کے بارے میں بجرم دفعہ SPPA 8(i) کے تحت 25نومبر 2015کو مختیار کار ابراہیم حیدری اعجاز الحسن نے تھانہ اینٹی انکروچمنٹ فورس ضلع ایسٹ میں مقدمہ نمبر 04/2015درج کراتے ہوئے بتایا کہ بدنامِ زمانہ لینڈ گریبرز محمد اسلام عرف لالو بنگالی ، تنویر احمد تاقی، فرید احمد، عبدالرحمان، نور محمد، محمد طارق اور دیگر نے ناجائز پلاننگ کرکے پلاٹوں کو فروخت کررہے ہیں اس ضمن میں مختیار کار نے اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم حیدری کو بھی آگاہ کیا جنہوں نے 2010 SPPA 3 (i)ء کے تحت نوٹیسیز جاری کئے جبکہ مختیار کار اعجاز الحسن نے قبل ازیں مذکورہ مقام کا وزٹ بھی کیا علاوہ ازیں مختیار کار اعجاز الحسن نے خود مورخہ 16اکتوبر 2015کو نوٹس جاری کیا حالانکہ مختیار کا نوٹیفیکیشن نمبر 104بتاریخ 11مارچ 2013ء مجریہ کورٹ آف سندھ ریوینیو ڈیپارٹمنٹ اتھرائز ڈ آفیسر بھی ہونے کے باوجود مذکورہ لینڈ گریبرز کو لگا م نہیں دیا جا سکا اور بالآخر الیاس گوٹھ کی 34ایکڑ سرکاری زمینوں پر لالو بنگالی، عمر ہزاروی ، محمد ابراہیم اور ان کے دیگر ساتھیوں نے قبضہ مکمل کرلیا اور اب مذکورہ زمینوں پر قائم ایک پلاٹ کی کئی فائل بنا کر غریب شہریوں کو لوٹا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

لالو بنگالی عمر ہزاروی اور ان کے دیگر ساتھیوں کے خلاف تھانہ ابراہیم حیدری اور فشری چوکی میں کوئی درخواست دی جاتی ہے تو پولیس درخواست گزار کی مدد کے بجائے لینڈ مافیا کی سرپرستی کرتی ہے اور لالو بنگالی ، عمر ہزاروی اور ان کے ساتھی درخواست گزار کو ہی پولیس اہلکار کے سامنے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ لالوبنگالی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف صرف تھانہ ابراہیم حیدری میں تین درجن سے زائد مقدمات درج ہیں جن میں مقدمہ نمبر 279/2011 میں محمد اسلام عرف لالو اور اس کے بیٹے پر ڈیڑھ کلو گرام چرس اسمگل کرنے کا الزام ہے جبکہ مقدمہ نمبر 115/2007زیرِ دفعہ 147/143/149/341/506-Bکے علاوہ مقدمہ نمبر 66/2010ء زیرِ دفعہ 147/148/149/324/427بھی لالو بنگالی پر قائم ہے مزید یہ کہ مقدمہ نمبر 126/2005میں زیرِ دفعہ 380/34PPCبھی ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر کی مختلف عدالتوں میں تاحال زیر سماعت ہیں۔

ذرائع کے مطابق لالو بنگالی اور عمر ہزاروی لسانی تنظیموں میں اسلحہ سپلائی بھی انتہائی ڈھیٹائی کے ساتھ کرتے رہے ہیںاور اب بھی ان سے رابطے میں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :