کراچی،دو دن کی بارش میں کرنٹ لگنے اور مختلف واقعات میں20افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے

دو دن کی بارش سے مختلف علاقوں میں برساتی پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا، محکمہ موسمیات کی آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیش گوئی

بدھ 23 اگست 2017 14:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) کراچی میں گزشتہ دو دن کی بارش سے مختلف علاقوں میں برساتی پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے، محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ متعدد علاقے بجلی کی فراہمی سے تاحال محروم ہیں، دو دن کی بارش میں کرنٹ لگنے اور مختلف واقعات میں20افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب شہر قائد میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے، شدید بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں واقع گھروں میں بارش کا پانی داخل ہونے سے قیمتی سامان خراب ہوگیا۔کراچی میں دو روز سے ہونے والی بارش کے باعث مختلف حادثات رپورٹ کیے گئے ، کرنٹ لگنے،دیوار اور مکان کی چھت گرنے کے واقعات میں اب تک 20 افراد جان بحق ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

جاں بحق افراد میں سے زیادہ تر کرنٹ لگنے کے واقعات میں اپنی جان گنوا بیٹھے جن میں رشید آباد کی 35 سالہ رقیہ خاتون، نارتھ ناظم آباد کی 45 سالہ فاطمہ ولی محمد، بنگھوریہ کوٹھ عزیز آباد کے 45 سالہ کلیم اللہ، نیو کراچی کے 22 سالہ اسلم اور گلشن اقبال کے 45 سالہ غلام محمد شامل ہیں۔سپر ہائی وے سے متصل جمالی گوٹھ میں واقع ایک گھر کی چھت بارش کے باعث گر گئی جس کے نتیجے میں ایک 56 سالہ شخص منظور اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

اسی طرح کا ایک واقعہ کنیز فاطمہ سوسائٹی میں پیش آیا جہاں ایک 30 سالہ شخص اپنے گھر کی چھت گرنے کی وجہ سے ہلاک ہوگیا، جبکہ سائٹ کے علاقے میٹرو ویل میں ایک مکان کی چھت گرنے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔شہر قائد میں تیز ہوائوں کے ساتھ ہونے والی بارش کے نتیجے میں بل بورڈ اور درخت گرنے کے واقعات بھی پیش آئے، اور سپر ہائی وے کے قریب قائم مویشی منڈی میں ایک بل بورڈ گرنے کی وجہ سے ایک 14 سالہ لڑکا جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی بھی ہوئے۔

دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے سے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ جس کے باعث شہریوں کی زندگی عذاب بن گئی ہے۔ اسٹیڈیم روڈ، ملیر، کورنگی، سرجانی، کالا بورڈ، محمودآباد، گلشن اقبال، اسکائوٹ کالونی، نیو کراچی و غریب آباد انڈر پاس، اورنگی ٹائون، میٹروول، لیاری کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیاہے۔ ناظم آباد اور لیاقت آباد انڈر پاس کے باہر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔

گزشتہ رات کی بارش میں کے الیکٹرک کے 250 فیڈر ٹرپ کرگئے تھے جن میں سے بیشتر بحال ہوگئے ہیں لیکن متعدد علاقے تاحال بجلی سے محروم ہیں۔دوسری جانب کراچی میں سہراب گوٹھ کے قریب اور دیگر علاقوں میں لگنے والی عارضی مویشی منڈی میں منگل اور بدھ کی رات ہونے والی موسلا دھار بارش کے باعث جل تھل ہوگئی اور انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں سیکیورٹی اہلکاروں نے رات میں منڈی کو گھیرے میں لے کر خرید وفروخت کے لئے بند کردیا تھا جبکہ شدید بارش کے باعث مویشی بھی پریشان نظر آئے، مویشی منڈی سہراب گوٹھ میں بارش کے باعث خرید وفروخت کی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں جس کے باعث مویشیوں کی قیمتوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ۔

متعلقہ عنوان :