سرجان برکاتی کو عدالتی احکامات کے باوجود رہا نہیں کیا جارہا ہے

انتظامیہ ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دے رہی ہے، اہلخانہ

بدھ 23 اگست 2017 13:00

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماء سرجان برکاتی کے اہلخانہ نے کہاہے کہ ہائی کورٹ کی طرف سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کی منسوخی کے باجود انہیںرہا نہیں کیا جارہا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرجان برکاتی کے اہلخانہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں کشمیر ہائی کورٹ نے کالے قانون پی ایس اے کے تحت سرجان برکاتی کی نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے انکی رہائی کا حکم جاری کیا تھا تاہم انتظامیہ نے انہیں مسلسل نظربند کر رکھا ہے۔

انہوںنے کہاکہ سرجان برکاتی کو پہلے شوپیاں اور کولگام کے پولیس اسٹیشنوں میںنظربند رکھا گیا اور پھر وہاں سے انہیں جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا گیاجہاں سے انہیں سرینگر سنٹرل جیل منتقل کیاگیا جہاں وہ مسلسل نظربند ہیں۔

(جاری ہے)

سرجان کی اہلیہ شبروز اختر نے بتایا کہ پولیس اٴْن کی غیر قانونی نظربندی کو طول دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک مقدمے میں ان کی ضمانت کراتے ہیں تو پولیس دوسرے مقدمے میں انہیں ملوث کر دیتی ہے اور ابھی تک اٴْن کے خلاف 20جھوٹے مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔ شبروز اختر نے مزید کہا کہ اٴْن کے دو چھوٹے بچے ہیں جو اکثر اپنے والد کے بارے میں پوچھتے رہتے ہیں کہ اٴْن کے والد کب آئیں گے ۔