این اے 120کی حد بندیاں یا تبدیل ہونے کا انکشاف کئی علاقے متنازع

بدھ 23 اگست 2017 11:08

این اے 120کی حد بندیاں یا تبدیل ہونے کا انکشاف کئی علاقے متنازع
این اے 120کی حد بندیاں یا تبدیل ہونے کا انکشاف کئی علاقے متنازع
لاہور( تازہ ترین اخبار۔ 23اگست 2017ء): بلدیاتی انتخابات کے دوران حکومتی امیدواروں کے دباؤ پر یوسیز کی تعداد 150سے 274کی گئی قومی و صوبائی حلقہ نہ توڑنے کا فیصلہ ہوا تاہم ان دونوں کی حد بندیوں کا بھی خیال نہیں رکھا گیا ،این اے 120میں بہت من مانیاں ہوئیں ، حلقہ میں 19مکمل ،9یوسیز کے کچھ حصہ شامل ہیں ، نواز شریف کو نا اہلی کی خالی سیٹ پر الیکشن کمیشن کو نئے سرے سے ایڈجسٹمنٹ کرنا پڑے گی سابق وزیراعظم کی نا اہلی سے خالی ہونے والی قومی حلقہ کی نشست کی حد بندی تبدیل ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

لاہور کے این اے 120کے نئے حاصل کردہ نقشہ کے مطابق نو یونین کونسلے اس قومی حلقے کے ساتھ دیگر قومی حلقوں میں بھی ان کے وارڈز فعال کر رہی ہیں ۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوران حکومتی امیدواروں کے دباؤ پر لاہور کی یونین کونسلوں کی 150سے274کی گئی ، اس دوران قومی و صوبائی اسمبلی کی حد بندیوں کا بھی خیال نہ رکھا گیا جس میں این اے 120میں سب سے زیادہ من مانیاں کی گئیں ۔

صوبائی حکومت کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ سے جو این اے 120کا نقشہ حاصل کیا گیا کہ اس کے مطابق این اے 120میں یونین کونسلوں کی مجموعی تعداد20ہے۔ جن میں سے19مکمل جبکہ9کے کچھ حصہ اس میں شامل ہیں ،این اے 120میں بہت سے علاقے اور یونین کونسلز متازعہ حثیت اختیار کر گئے ہیں ، قومی حلقے کی حد بندی تبدیل کرنے سے یونین کونسلیں کئی صوبائی اور قومی حلقوں میں تقسیم ہو گئی ہیں ۔

این اے 120میں یونیں کونسل نمبر66ساندہ،صداقت پارک یوسی 67،سرگنگا رام یوسی 69،شبلی ٹاون (ساندہ کلاں )یوسی 71، راجگڑھ یو سی 73، ساندہ خوردیوسی 74 ،اسلامیہ پارک یوسی82،نسبت روڈ گوالمنڈی یوسی 169اور قلعہ گجر سنگھ یو سی171دو سے تین قومی حلقوں میں تقسیم کی جا چکی ہیں ، سٹی گورنمنٹ کے سابق ٹاؤنز کو جنہیں اب ٹاؤن میں تبدیل کیا جا رہا ہے ان کی تقسیم کے دوران بھی یونین کونسلز کی حد بندیوں کے تنازعات سامنے آئیں گے ۔

این اے 120کی حد بندیوں میں ہونے وا لے بڑے پیمانے پر یونین کونسلوں میں تقسیم سے آئندے ا نتخابا ت میں الیکشن کمیشن کو تمام حلقوں کی نئے سرے سے ایڈجسٹمنٹ کرنی پڑے گی ۔ واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران حلقہ بندیوں کا کام محکموں سے کر الیکشن کمیشن نے اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا جس کو انتہائی خفیہ رکھا گیا ، اس سے قبل صوبائی اور قومی حلقہ نہ توڑنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ تاہم این اے 120کا نقشہ سانے آنے کے بعد انکشاف ہوا کہ بیشتر لاہور کے قومی و صوبائی حلقوں میں بھی یونین کونسلوں کے ساتھ ساتھ حلقہ و حد بندی تبد یل کر دی گئیں۔