دھمکی امریکہ کی۔۔۔ دورہ سعودی عرب کا

ٹرمپ کی دھمکی کے فوراََ بعد وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب یقیناََ پاکستان کو ایک نئی مصیبت میں پھنسا دے گا

بدھ 23 اگست 2017 00:53

دھمکی امریکہ کی۔۔۔ دورہ سعودی عرب کا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اگست 2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے بارے میں انتہائی سخت موقف کے فوراََ بعد پاکستانی انتظامیہ میں تھرتھلی مچ گئی ہے، ایک طرف جہاں پانامہ کے ہنگامے نے جہاں حکمران جماعت کو ناکوں چنے چبوا دئیے ہیں وہیں پر امریکہ صدر کا بیان انکے لئے ایک نئے چیلنج سے کم نہیں۔ ایسی صورتحال میں پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ہنگامی طور پر سعودی عرب کےدورے کا اعلان کر دیا ہے۔

سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ سے ہی کافی دوستانہ رہے ہیں، لیکن یمن کی جنگ اور قطر کے خلیجی اختلاف میں پاکستان کی طرف سے واضح موقف سامنے نہ آنے پر سعودی عرب پاکستان سے کچھ خفاء نظر آتا ہے۔ حالات پر نظر ڈالیں تو ہمیں واضح نظر آتا ہے کہ سعودی عرب اور ٹرمپ کے انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب  اپنے اوپر گیارہ ستمبر کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات کو اتارنے کیلئے امریکہ کی ہر بات ماننے کو تیار ہو گیا ہے۔


اس صورتحال میں یہ کہنا ناگزیر نہ ہوگا کہ امریکہ کی طرف سے پاکستان پر ایک ایسے وقت میں سنگین الزامات عائد کرنا نہ صرف حیران کن ہے، بلکہ پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں کو بھلانے کے مترادف ہے۔ ممکن ہے کہ اس نازک موقع پر پاکستان کو مجبور کر دیا جائے کہ وہ سعودی عرب کو امریکہ کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے بطور ثالث درخواست کرے، اور سعودی عرب پاک امریکہ تعلقات کی بہتری کیلئے اپنی چند شرائط سامنے لے آئے، جن میں یمن جنگ اور قطر تنازعہ میں پاکستان کی سعودی عرب کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروانا شامل ہو سکتا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب بھی اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ پاکستان مدد کیلئے سعودی عرب کے دروازے تک دوبارہ جا پہنچا ہے، اور یقیناََ اس نازک ترین صورتحال میں پاکستان کو کچھ دو اور کچھ لو کے فارمولے کا سامنا کرنا پڑے گا۔