ْوزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میںمختلف منصوبوں کی منظوری

اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے متعلق تفصیلی غور ، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو ٹرمپ کی افغان پالیسی پر بریفنگ دی

بدھ 23 اگست 2017 00:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اگست2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے متعلق تفصیلی غور کیا گیا ، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو ٹرمپ کی افغان پالیسی پر بریفنگ دی جبکہ کابینہ نے مختلف منصوبوں کی منظوری بھی دی ۔ منگل کو یہاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔

جس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغان پالیسی بیان پر کابینہ کو بریفنگ دی ۔ وفاقی کابینہ نے ایس ای سی پی کمشنرز کی تعداد 5 سے بڑھا کر 7 کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے سی ایل کی 90 دن کی آزمائشی مدت کے ساتھ 2 سالہ کنٹریکٹ کی منظوری بھی دی ۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ نے سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن کو ہدایت کی کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے سی ایل کی تعیناتی کے ساٹھ روز کے اندر اندر پی آئی اے کو منافع بخش بنانے کے لئے ایک کاروباری منصوبے کو یقینی بنایا جائے ۔

کابینہ اجلاس میں زندگی بچانے والی ادویات کی زیادہ زیادہ خوردہ قیمتوں کی بھی منظوری دی گئی اور وزارت قومی صحت سروسز ریگولیشن اور کوآرڈینیشن ڈویژن کو قومی منشیات پالیسی کے تحت عام آدمی کو موزوں قیمتوں پر زندگی بچانے والی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا ٹاسک سونپا گیا ۔کابینہ نے موجودہ اور جاری گیس کے ترقیاتی منصوبوں منظوری دی اور موجودہ حکومت کے تحت ملک کے دور دراز علاقوں تک گیس فراہمی کے لئے نئے منصوبوں کی منظوری بھی دی اس کے علاوہ کابینہ نے وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس حکومت پاکستان اور نائیجریا کی حکومت کے درمیان آئل اینڈ گیس کے شعبوں میں تعاون کے حوالے سے مذاکرات کی بھی منظوری دی ۔