پنجا ب با ر کو نسل کی جانب سے بار اور بنچ کے تنا زعہ پر صوبہ بھر میں وکلاء کی ہڑتال،ہزاروں مقدما ت التوا ء کا شکار ہو گئے

منگل 22 اگست 2017 23:41

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء)پنجا ب با ر کو نسل کی جانب سے بار اور بینچ کے تنا زعہ پر صوبہ بھر میں وکلاء نے منگل کے روز ہڑتال کی.

(جاری ہے)

وکلا عدالتو ں میں پیش نہ ہو ئے جبکہ سیا ہ پرچم اور با زوں پر سیا ہ پٹیا ں باندھ کر احتجا ج کرتے رہے ،وکلا ء اور ججز تنا زعہ پرسا ئلین انتہا ئی پریشان ہیںاورہزاروں کی تعدادمیں مقدما ت التوا ء کا شکار ہو گئے، تفصیلات کے مطابق پنجاب بار کونسل کی کال پرصوبہ بھر میں وکلاء نے منگل کے روز ہڑتال کی جس کی بنیا د ی وجہ ملتا ن بار کے صدر شیر زما ن کی جانب سے ملتان بینچ کے جج جسٹس قا سم کے ساتھ کی جانے والی بد تمیزی ہے، شیر زما ن کو متعدد بار سما عت کے لیے لا ہور بینچ میں بلا یا گیا تا ہم عدم پیشی پر چیف جسٹس لا ہور ہا ئیکو رٹ نے سوموار کو شیر زما ن کے خلا ف کا رروائی کرتے ہو ئے نا قا بل ضما نت وارنٹ گرفتاری جا ری کر دئیے تھے جس پروکلا ء برادی تعیش آگئی اور تو ڑ پھو ڑ کے بعد سوموار کے روز لا ہور سمیت پورے صوبے میں ہڑتا ل کا اعلا ن کر دیاجبکہ ملتان ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء کی ہڑتال 29 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے، صوبے بھر میں منگل کو ہڑتال کے باعث وکلاء مقدمات کی سماعتوں کے لیے عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے جس کی وجہ سے عدالتی امور شدید طور پر متاثر اور مقدمات کی سماعت ملتوی ہوئی جبکہ عدلیہ اور وکلاء میں تنازعہ کی وجہ سے سائلیں کو شدید ذہنی کوفت و مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،دوسری طرف وکلاء کی جانب سے صدر ہائی کورٹ بار ملتان شیر زمان قریشی کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ،وکلاء کا موقف ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی۔