بلتستان میں سیاحت کے وسیع مواقع ہیںان علاقوں میں اگر سیاحت اور معدنیات کے شعبوں میں ترقی ملے تو ان علاقوں کی معاشی حالت میں مزید بہتری پید ا ہوسکتی ہے‘

بلتستان کی انتطامیہ نے علاقے میں ترقی کے لیے جن موثر اقدامات کا آغاز کیا ہے وہ قابل تحسین کوششیں ہیں قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین و ممبر قومی اسمبلی ملک ابرار کا دی گئی ایک بریفنگ میں اظہار خیال

منگل 22 اگست 2017 23:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء) بلتستان میں سیاحت کے وسیع مواقع ہیںان علاقوں میں اگر سیاحت اور معدنیات کے شعبوں میں ترقی ملے تو ان علاقوں کی معاشی حالت میں مزید بہتری پید ا ہوسکتی ہے‘ بلتستان کی انتطامیہ نے علاقے میں ترقی کے لیے جن موثر اقدامات کا آغاز کیا ہے وہ قابل تحسین کوششیں ہیں‘ چھوٹی چھوٹی کوششوں سے بڑے کام انجام دینے میں آسانیاں پید ا ہوتی ہیں۔

یہ بات قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین و ممبر قومی اسمبلی ملک ابرار نے آج سکردو میں بلتستان انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ایک بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔ قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی سٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین پر مشتمل ایک گروپ بلتستان کے خصوصی دورے میں اسلام آبا د سے سکردو پہنچے ہیں‘ گروپ میں شامل دیگر قومی اسمبلی کے ممبران میں چوہدری عابد رضا ، عبیداللہ مشہدی ،شمس النساہ ، جنید اکبر، سید وسیم حسین اور معین آغا شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

چیئر مین سٹینڈنگ کمیٹی ملک ابرار نے کمشنر بلتستان عاصم ایوب کی طرف سے دی گئی تفصیلی بریفنگ میں بلتستان کے تمام اضلاع میں جاری ترقیاتی کاموں اور دیگر امور کے علاوہ علا قے کے اہم مسائل اور معلومات کی تعریف کی اور کہا کہ گلگت بلتستان کی سٹینڈنگ کمیٹی علاقے کے اہم ایشوز کے بارے میں وفاقی اداروں کی ورکنگ کمیٹیوں سے تفصیلی تبادلہ خیال کرینگی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان علاقوں کی پسماندگی دورکرنے اور علاقے میں حکومت کی طرف سے جاری ترقیاتی کاموں کو مزید تیز تر کرانے پر بھرپور کردار ادا کرینگے ۔ انہوں نے بلتستان میں پہلی مرتبہ قومی سطح پر کولڈ ڈیسرٹ کار و جیپ ریلی کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ علاقے کے عوام کو بہتر تفریح مواقع پیدا کرنے کے لیے حکومت کی اچھی کوشش ہے ۔ انہوں نے علاقے میں سیاحتی ترقی کے حوالے سے انتظامی سطح پر کی جانے والی کوشیشو ں کی بھی تعریف کیں ۔

کمشنر بلتستان نے ملٹی میڈیا کے ذریعے بلتستان ڈویژن کی تاریخی ، ثقافتی ، جغرافیائی اور ترقیاتی صورت حال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ بریفنگ میں کمشنر بلتستان نے کہا کہ بلتستان کے چاروں اضلاع میں صحت کے شعبے میں ترقی کے ساتھ ساتھ تعلیمی شعبے میں ترقی کا ذکر کیا اور کہا کہ بلتستان میں شرح خواندگی52فیصد ہے ۔ بریفنگ میں کمشنر بلتستان نے کہا کہ بلتستان ملک کا پر امن ترین خطہ ہے اور ان علاقوں میں سیاحت اور معدنیات کے شعبوں کے علاوہ زرعی شعبے میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں ۔

قومی اسمبلی کی سٹینڈینگ کمیٹی نے بعد ازاں شگر فورٹ کا بھی دورہ کیا ۔ انہوں نے شگر کے تاریخی فورٹ کا معائنہ کیا اور فورٹ کی قدیم تاریخ کے حوالے سے قومی اسمبلی کے ممبران کو بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پر شگر فورٹ میں گلگت بلتستان کی سیاحتی صورت حال کے حوالے سے سکریڑی سیاحت وقار علی خان نے بریفینگ دی ۔ بریفنیگ میں ممبران قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ بلتستان میں دنیا کی مشہور چوٹیوں اور گلیشرز کی وسیع تعداد موجود ہیں اور علاقے میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد ان چوٹیوں کو سر کرنے کے لیے دنیا بھر سے یہاں آتے ہیں ۔

بریفنگ میں سیکریڑی سیاحت نے کہا کہ بلتستان میں سات ہزار فٹ کی بلندی کی ایک سو ایک چوٹیاں موجود ہیں انہوں نے علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے گلگت بلتستان کی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کی تفصیلات بھی بیان کیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں گلگت بلتستان میں39سکیموں پر کام جاری ہے اور موجودہ حکومت گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبے میں ترقی کو اولیت دے رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :