بچوں میں خوراک اور غذا ئی اجزاء کی کمی سے ہونے والے نشوونما کے مسائل کا حل

غذا میں ضروری اجزاء کی شمولیت کے جامع پروگرام فوڈ فورٹی فیکشن پر عمل درآمد جاری پنجا ب فوڈ اتھارٹی آٹا، میدہ، گھی میں بوقت تیاری ضروری وٹامن اور دیگر اجزاء کی شمولیت یقینی بنائے گی

منگل 22 اگست 2017 22:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) بچوں میں خوراک اور غذا ئی اجزاء کی کمی سے متعلقہ مسائل کے حل کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی آٹا، میدہ، گھی اور دیگر اشیاء خوردونوش میں ضروری وٹامن اور اجزاء کی شمولیت کے جامع پروگرام فوڈ فورٹی فیکشن پر کام کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین نے فلور اور گھی ملز ایسوسی ایشن سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں تمام کمپنیوں کو آٹے اور گھی میں تیاری کے وقت ہی ضروری اجزاء شامل کرنے کی ہدایات جاری کیں جس پر شرکاء نے مکمل اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش،بھارت اور پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد غذائی اجزاء کی کمی کی وجہ سے مختلف بیماریوں اور نشوونما کے مسائل کا شکار ہیں۔حالیہ نیوٹریشن سروے کے مطابق پاکستان میں بھی پچاس فیصد بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔

ساٹھ فیصد بچے خون کی کمی کے عارضے میں مبتلا ہیں۔پاکستان میں بچوں کی غذائی صورتحال خطرناک حد تک تشویشناک ہے۔ اس سب کی بڑی وجہ غذا میں مناسب اجزاء کا شامل نہ ہونا ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی فوڈ فورٹی فیکیشن پروگرام پر جامع انداز مین کا کر رہی ہے جس میں مختلف اشیاء میں تیاری کے وقت ہی تمام ضروری غذائی اجزاء شامل کروائے جا رہے ہیِ