اسلام آباد کا اشرافیہ فاٹا کے وسائل کو لوٹ رہا ہے،مشتاق احمد خان

ایف سی آر فاٹا کے تمام مسائل کی جڑہے اس کو قانون کہنا قانون کی توہین ہے، پاکستان کی سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی فاٹا سے ایف سی آر کے خاتمہ پر متفق ہے فاٹا کا صوبہ میں انضمام ہی فاٹا کے تمام مسائل کا واحد حل ہے،فاٹا اصلاحات کا معاملہ سرد خانے میں ڈال کر حکومت نے قبائلی عوام کی خواہشات کا خون کیا، امیر جماعت اسمالی خیبر پختونخواہ

منگل 22 اگست 2017 21:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ایف سی آر فاٹا کے تمام امراض کی جڑ ہے اور اس کو قانون کہنا قانون کی توہین ہے پاکستان کی سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی فاٹا سے ایف سی آر کے خاتمہ پر متفق ہے سرتاج عزیز کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق فاٹا کا صوبہ میں انضمام ہی فاٹا کے تمام مسائل کا واحد حل ہے فاٹا کی آبادی سے متعلق سرکاری اعداد و شمار مسترد کرتے ہیں۔

ایف سی آر کی وجہ سے ایک کروڑ سے زائد قبائلی عوام دو سو سرکاری ملازمین کے محتاج ہیں۔ حکومت ریاست سوات اور ریاست بہاولپور کی طرح قبائل کو بھی صوبے میں ضم کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے فاٹاکے احساسات اور جذبات کی ترجمانی کی ہے اور ایف سی ار کیخلاف طویل جد و جہد کی ہے انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کا ظالمانہ قانون اب بھی فاٹا پر رائج ہے، فاٹا کے معاملہ پر حکومت تاخیری حربوں سے نفرت بڑھا رہی ہے بظاہر فاٹا بیورو کریسی اور وفاقی حکومت فاٹا کے انضمام اور ایف سی آر خاتمہ میں رکاوٹ ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا پاکستان کا مظلوم ترین خطہ ہے اور سب سے مظلوم عوام فاٹا کی ہے ان کو نہ عدالتوں تک رسائی حاصل ہے نہ ان کے بشری حقوق کو کو ئی ضمانت حاصل ہے میگا پر ا جیکٹس تمام قومی ترقیاتی منصوبوں میں فاٹا مکمل طور پر نظر اندازکیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام بجلی، صاف پانی اور دیگر بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں۔ حکومت ان کی محرومیوں کا ازالہ کرے۔ ایف سی آر کا خاتمہ ضروری ہوگیا ہے۔ ایف سی آر کی وجہ سے قبائل ہر قسم کی ترقی سے محروم ہیں۔ اسلام آباد کا اشرافیہ فاٹا کے وسائل کو لوٹ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ظلم کے خلاف میدان میں ہے۔ ہم فاٹا کے عوام کے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔

ایف سی آر کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ دھرنے سے جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دھرنا اس بات کا اعلان ہے کہ قبائلی عوام مزید ایف سی آر کے تحت زندگی گزارنے کے لئے تیار نہیں۔ حکومت نے فاٹا کے عوام سے وعدہ کیا اور پھر اس وعدے سے مکر گئی، فاٹا اصلاحات کا معاملہ سرد خانے میں ڈال کر حکومت نے قبائلی عوام کی خواہشات کا خون کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے حصول سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پشاور کے بعد اب ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے اپنے حق کے لئے دھرنا دیں گے۔