کراچی، پی پی ایم پی اے اور پی پی ملیر کے صدر غلام مرتضیٰ بلوچ کا نوجوان بیٹا مسلح افراد کے ھاتھوں اغواء

منگل 22 اگست 2017 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2017ء) ملیر کے گڈاپ کے علاقے سے پی پی ایم پی اے اور پی پی ملیر کے صدر غلام مرتضیٰ بلوچ کا نوجوان بیٹا مسلح افراد کے ھاتھوں اغواء ، چند روز قبل لندن سے والدین سے ملنے کے لیئے آیا تھا،منگل کی رات حاجی فقیر محمد واڈھیلو بلوچ گوٹھ سے اپنے کزن اور اہل خانہ کے ساتھ ڈیفنس جاتے ہوئے سپر ہائی وے کے قریب مسلحہ افراد نے گاڑی روک کر شناخت کے مسلح افراد حیات بلوچ کو ہ اپنے ساتھ لے گئے ، 24 گھنٹے گذر جانے کے باوجود حیات بلوچ کا کچھ پتا نہیں چل سکا، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، میرے بیں بیٹے کو آزاد کیا جائی: حاجی غلام مرتضیٰ بلوچ،نوجوان کو جلد بازیاب کرانے میں کامیابی حاصل کریں گی: ایس ایس پی ملیر تفصیلات کے مطابق پی پی ایم پی اے مرتضیٰ بلوچ کا لندن میں مستقبل رہائشی 21 سالہ نوجوان بیٹا حیات بلوچ ڈفینس والے گھر سے گڈاپ میں اپنے ابائی گوٹھ حاجی فقیر محمد واڈھیلو گھومنے آیا منگل کی رات کو گیارہ بجے اپنے کزن اخلاق احمد اور بچوں کے ساتھ گاڑی میں واپس ڈفینس جا رہا تھا کہ سپر ہائی وے گڈاپ چھوٹا گیٹ روڈ پر موجود مسلحہ افراد نے رکاوٹیں ڈال کر روک لیا اور شناخت کے بعد بھری ہوئی گاڑی سے حیات بلوچ کو اتار کر اپنی گاڑی میں اغوا کر کے لے گئے، جس کے بعد حیات بلوچ کے کزن اخلاق احمد نے فوری طور ایم پی اے غلام مرتضیٰ بلوچ ودیگر رشتیداروں کو اطلاع دیا، واقعے کا اطلاع ملتے ہی مختلف گوٹھوں سے بڑی تعداد میں برادری کے لوگ اسلحہ ساتھ لیکر گڈاپ کے داخلی راستے بند کردیئے ہیں جو تا حال تک بند ہیں لیکن 24 گھنٹے گذر جانے کے باوجود اغوا کیئے گئے نوجوان کا کوئی پتا نہیں لگ سکا ہے،ایم پی اے غلام مرتضیٰ بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے اور نہ ہی ابھی تک کسی نے رابطہ کیا ہے، انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کو فوری طور پر آزاد کرایا جائے، دوسری جانب ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ پولیس اغواکاروں کو ڈھونڈ رہی ہے، تمام جلد حیات بلوچ بازیاب ہوکر گھر پہنچ جائے گا۔

متعلقہ عنوان :