قیوم سپورٹس کمپلیکس میں خواتین کیلئے جد یدفٹنس آلات سے لیس نئے فٹنس سنٹر کا افتتاح کر دیا گیا

منگل 22 اگست 2017 21:17

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاورمیں خواتین کیلئے جد یدفٹنس آلات سے لیس نئے فٹنس سنٹر کا باضابط افتتاح ہوگیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے قانون ممبر صوبائی اسمبلی عارف یوسف اور ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جنید خان نے افتتاح کیا ان کے ہمراہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر یوتھ عزیز الله خان ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نعمت الله، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ منیر عباس ، صوبائی ویفٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل محمد شیراز سمیت دیگراہم شخصیات موجود تھیں ۔

فٹنس سنٹر میں جدید مشینیں ، باڈی بلڈنگ کے آلات اور جیم کا جدید سامان مہیا کیاگیا جس سے خواتین کو بھرپور فائدہ ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف یوسف نے کہا کہ روزمرہ کی زندگی کی مصروفیات میں اضافے کے باعث انسان جسمانی مشقت اور کھیلوں سے دور ہوتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ورزش کرنے سے جہاں جسم فٹ اور فعال رہتا ہے وہیں مختلف بیماریوں جن میں موٹاپے، ذیابیطس اور دل کی بیماریاں شامل ہیں سے بھی تحفظ ملتا ہے۔

جسمانی ورزش صرف مردوں کے لیے ہی نہیں بلکہ عورتوں کے لیے بھی یکساں مفید ہے۔ماضی کے مقابلے میں آج کے دور میں فٹنس سنٹرز یا جم کی اہمیت پہلے سے کئی گنا بڑھ چکی ہے کیوں کہ جدید مشینی دور میں انہیں وہ جسمانی محنت نہیں کرنا پڑتی جو کچھ دہائیاں پہلے کرنا پڑتی تھی۔جم جانے والوں کے مطابق ورزش کے فوائد میں سرفہرست وزن میں کمی کرنا، جسمانی فٹنس، صحت بخش خوراک کی عادت اور تندرست دل بھی شامل ہے جم ایکسرسائز سے جسم میں خوبصورتی کے علاوہ بیماریوں سے نجات بھی ہیجم ایکسرسائز سے جسم میں خوبصورتی کے علاوہ بیماریوں سے نجات بھی ہے۔

اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جنید خان نے کہا کہ قیوم سپورٹس کمپلیکس میں قائم خواتین فٹنس سنٹر میںصبح سے شام تک دو مختلف اوقات میںکوالیفائیڈ لیڈی انسٹرکٹرخواتین کو ٹریننگ دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عام پاکستان خاتون کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ورزش کو اپنا معمول بنانا آسان نہیں ہے کیونکہ اس میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں۔یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ ورزش کی مدد سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ دوسری صورت میں نقصانات کے ساتھ ساتھ بہت سی بیماریوں کا اندیشہ رہتا ہے جس میں شوگر اور موٹاپا سرفہرست ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تقریبا 26 فیصد خواتین موٹاپے سے متاثر ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں مردوں میں موٹاپے کی شرح 19 فیصد ہے۔صحت کے بنیادی مسائل کا حل ہلکی پھلکی ورزش کی عادت سے ممکن بنایا جا سکتا ہے۔