کراچی ،سندھ ہائیکورٹ نے نیب قانون کے خاتمے کے خلاف دائر پٹیشن کی مزید سماعت 11ستمبر تک ملتوی کردی

منگل 22 اگست 2017 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2017ء) سندھ ہائیکورٹ نے نیب قانون کے خاتمے کے خلاف دائر پٹیشن کی مزید سماعت 11ستمبر تک ملتوی کردی ہے،تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست نمبر D-5347/2017کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی ۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ مسٹر جسٹس احمد علی شیخ ،مسٹرجسٹس منیب اختر اور مسٹرجسٹس کے کے آغا نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ نیب کو اپناکام جاری رکھنے کے متعلق جاری کردہ حکم امتناعی پر حقیقی طور پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔

ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت میں اپنے کمنٹس اور نیب پراسیکیوٹر نے کرپشن میں ملوث سیاستدانوں اور دیگر افراد اور سندھ اسمبلی میں نیب کے سندھ سے اختیارا ت ختم کرنے کے بل کی منظوری پر دستخط کرنے والے ارکان سندھ اسمبلی کی فہرست بھی جمع کرائی ۔

(جاری ہے)

عدالت نے سماعت 11ستمبرکو دن 12بجے تک کیلئے ملتوی کردی ۔ سماعت کے بعدمیڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے کہا کہ سندھ میں کرپشن عروج پر پہنچ چکی ہے ،ملوث وڈیروں اور سیاستدانوں کو سزادلوانے اور ان سے قومی خزانے کا ایک ایک پیسہ واپس لینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

پاسبان نے کرپٹ حکمرانوں اور سیاستدانوں کا محاسبہ شروع کردیا ہے ۔نیب کیس کا فیصلہ ہونے تک کرپشن میں ملوث سیاستدانوں کے بیرون ملک جانے پر بھی پابندی عائد کی جائے۔ سندھ حکومت نے نیب کے اختیارات سندھ سے ختم کرکے کرپٹ سیاستدانوں کو بچانے کی ناکام کوشش کی ہے ۔ اس موقع پر پاسبان کراچی کے جنرل سیکریٹری سردار ذوالفقار ،طاہر عظیم ،مطلوب احمد ،سعیدل و دیگر بھی موجود تھے ۔

پاسبان کے وکیل عرفان عزیزایڈوکیٹ نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے بنائے گئے قانون کو صوبائی پارلیمنٹ ختم نہیں کرسکتی ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی نیب قانون کو تسلیم کیا ہے ،صوبائی حکومت کا سندھ سے نیب کے اختیارات ختم کرنے کابل سندھ اسمبلی سے پاس کرانا غیر قانونی عمل ہے ۔#