کاشتکار کپاس پر گلابی سنڈی کے حملہ کی صورت میں زرعی ماہرین کے مشورہ پرعمل کریں، محکمہ زراعت

منگل 22 اگست 2017 16:36

ملتان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء) محکمہ زراعت ملتان کے مطابق کپاس کی فصل ایک نازک مرحلہ سے گزر رہی ہے۔ اس مرحلہ پر کپاس کی فصل کو متعدد نقصان رساں کیڑوں کے حملے کا سامنا ہے۔ اگست ستمبر کے مہینوں میں گلابی سنڈی کے حملے کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے لہٰذا اس کی مانیٹرنگ کیلئے جنسی پھندے لگائے جائیں۔ مدھانی نما پھول نظر آئیں تو فوراً پیسٹ سکائوٹنگ کریں اور مدھانی نما پھول فوری طور پر تلف کردیں۔

ترجمان نے کہا کہ یہ بھی مشاہدہ میں آیا ہے کہ بعض کاشتکار کپاس کی فصل میں گلابی سنڈی کے تدارک کیلئے کچھ زرعی ادویات (پائریتھرائیڈز) کو بطور احتیاطی / قبل از وقت بچائو کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ زرعی ادویات کا استعمال ہمیشہ کیڑے کی معاشی نقصان کی حد پر شروع کریں۔

(جاری ہے)

گلابی سنڈی یا کسی بھی کیڑے کے تدارک کیلئے زرعی ادویات (پائیریتھرائیڈز) کے احتیاطی /قبل از وقت بچائو کے سپرے کی ہرگز سفارش نہیں کی جاتی۔

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ ایسا کرنے سے گلابی سنڈی کے تدارک کی بجائے سفید مکھی کی افزائش میں نہ صرف خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے بلکہ کپاس کی فصل کے دوسرے نقصان دہ کیڑوں میں قوت مزاحمت بھی پیدا ہوجاتی ہے۔ لہٰذا کاشتکاروں کو سفارش کی جاتی ہے کہ گلابی کے خلاف سپرے کرنے سے پہلے اپنے کھیت کی کسی بھی زرعی ماہرسے پیسٹ سکائوٹنگ ضرور کروائیں۔ گلابی سنڈی کے حملہ کی صورت میں مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے محکمانہ سفارش کردہ نئی کیمسٹری کی ادویات کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :