امریکہ: جج نے عدالت کے باہر حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا

جج پر کمرہ عدالت کے باہر کئی بار فائرنگ ہوئی جس میں وہ شدید طور پر زخمی ہوگئے

منگل 22 اگست 2017 15:31

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2017ء) امریکی ریاست اوہائیو میں ایک جج نے بندوق برادر حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جس نے عدالت کے باہر ان پر گھات لگا کر حملہ کیا اور انھیں شدید طور پر زخمی کر دیا تھا۔اوہائیو کے شہر سٹیوبنبیل میں پیر کی صبح جج جوزیف بریزیس جونیئر پر کمرہ عدالت کے باہر متعدد گولیاں چلائی گئیں جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔

شہر کے شیرف فریڈ ابدالا نے صحافیوں کو بتایا کہ اس تصادم میں حملہ آور نے جج پر پانچ بارگولی چلائی اور جواباً جج نے بھی اتنی ہی بار اس پر بھی فائر کیا اور بالآخر حملہ آور ہلاک ہوگیا ۔عدالت میں موجود ایک دوسرے افسر نے بھی مشتبہ شخص پر کئی بار فائر کیا۔ جیفرسن کاؤنٹی کی سرکاری وکیل جین ہینلن نے حملہ آور کی شناخت نتھانیئل رچمنڈ کے طور پر کی ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ آخر جج پر حملہ کرنے کی کیا وجہ ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

نتھانیئل رچمنڈ ہائی سکول کی سطح کے فٹبال کھلاڑی میلک رچ منڈ کے باپ تھے۔ ان کے بیٹے کو 2012 میں ریپ کے ایک مقدے میں قصوروار ٹھہرایاگیا تھا سرکاری وکیل جین کا کہنا ہے کہ جج برزیس کا اس ریپ کیس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔سنہ 1998 سے جیفرسن کاؤنٹی کی عدالت میں جج کے فرائض انجام دینے والے جج بریزیس کو حملے کے فوری بعد ایمرجنسی آپریشن کے لیے جہاز کی مدد سے پٹزبرگ کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔سٹیوبینل شہر کے مینیجر کا کہنا ہے جج کا آپریشن ہوچکا ہے اور اب وہ خطرے سے باہر ہیں

متعلقہ عنوان :