خالد لطیف نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

اپیل میں ایک بار پھر پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ اور ٹربیونل کی کارروائیوں کو چیلنج کیا گیا ہے

منگل 22 اگست 2017 15:13

خالد لطیف نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) معطل کرکٹر خالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ کیس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ خالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل کو بھی تحریری دلائل جمع کروا دیے ہیں۔خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے جواب میں کہا ہے کہ ٹربیونل نے پی سی بی کے گواہان سے جرح کا موقع نہیں دیا۔ خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔

بدر عالم نے اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی ہے جس میں ایک بار پھر پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ اور ٹربیونل کی کارروائیوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔دوسری طرف پاکستان سپر لیگ ٹو میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایونٹ کے اگلے ہی روز شرجیل خان کو ہر قسم کی کرکٹ سے معطل کرکے وطن واپس بھیج دیا تھا۔

(جاری ہے)

18 فروری کو شرجیل خان کو پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی 5 شقوں کی خلاف ورزی کرنے پر چارج شیٹ تھما دی گئی تھی۔

چوبیس مارچ کو شرجیل خان نے 3 رکنی کے رو برو ابتدائی اور پھر 29 اگست کو حتمی تحریری دلائل جمع کروائے۔ ذرائع کے مطابق شرجیل خان کیس کا فیصلہ 26 سے 30 اگست کے درمیان متوقع ہے۔ ادھر پی سی بی نے شرجیل خان پر تاحیات پابندی لگانے کی سفارش کررکھی ہے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل کرکٹر پر سزا اور معطلی مجموعی طور پر 5 سال لگانے کی پابندی لگانے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔