ٹرمپ کی افغانستان بارے پالیسی کے اعلان سے چند گھٹنے قبل کابل میں حساس سفارتی زون میں راکٹ حملہ

منگل 22 اگست 2017 14:55

ٹرمپ کی افغانستان بارے پالیسی کے اعلان سے چند گھٹنے قبل کابل میں حساس ..
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان کے حوالے سے اپنی حکمت عملی کے بارے میںاعلان سے چند گھنٹے قبل حساس سفارتی زون میں راکٹ حملہ کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں پولیس نے بتایا ہے کہ پیر کی شام افغان دارالحکومت کابل میں ایک راکٹ سخت پہرے والے سفارتی زون میں آ کر گرا۔

یہ واقعہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان کے حوالے سے اپنی حکمت عملی کے بارے میں متوقع اعلان سے چند گھنٹے قبل پیش آیا۔ امریکی سفارت خانے کی جانب سے راکٹ حملے سے خبردار کرنے والے الارم اور سائرن کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مذکورہ راکٹ وزیر اکبر خان کے علاقے میں ایک فٹ بال گرانڈ میں گرا۔

(جاری ہے)

تاہم فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

یہ راکٹ اس مقام کے قریب گرا ہے جہاں 31 مئی کو سفارت خانوں کے زون میں ایک زور دار ٹرک دھماکا ہوا تھا۔ کارروائی میں تقریبا 150 افراد ہلاک اور 400 کے قریب زخمی ہو گئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔یہ راکٹ حملہ افغان طالبان تحریک کی جانب سے گزشتہ ہفتے امریکی صدر کو خبردار کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ طالبان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک شورش زدہ ملک میں مزید امریکی فوجی ارسال کرنے سے متنبہ کیا تھا۔افغانستان میں اس وقت امریکی فوجیوں کی تعداد 8400 کے قریب ہے جب کہ چھ برس قبل یہ تعداد ایک لاکھ تھی۔امریکی فوجیوں کی زیادہ تر ذمے داریاں افغان فورسز کی تربیت اور ان کے لیے مشاورت پیش کرنے سے متعلق ہیں۔ اسی طرح نیٹو کے پانچ ہزار فوجی اہل کار بھی افغانستان میں موجود ہیں۔