ایران اور ترکی کاکردوں کے خلاف مشترکہ فوجی آپریشن کا عندیہ

منگل 22 اگست 2017 11:44

ایران اور ترکی کاکردوں کے خلاف مشترکہ فوجی آپریشن کا عندیہ
استنبول ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء) ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن نے کہا ہے کہ کرد باغیوں کے خلاف ایران کے ساتھ مل کر فوجی کارروائی ہمیشہ زیرغور رہی ہے، کردوں کی عیلحدگی پسند تحریک روکنے کے لیے دونوں ملک مل کر کارروائی کرسکتے ہیں۔العربیہ ٹی وی کے مطابق اردن دورے پر روانگی سے قبل استنبول میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر اردوآن نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ایران کے ساتھ مل کر کارروائی ہمیشہ ہی زیرغور رہی ہے۔

(جاری ہے)

صدر اردوآن کا یہ بیان ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری کے دورہ ترکی کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔ترک اخبار تورکیی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران کی جانب سے ترکی کے ساتھ کردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کی تجویز اچانک پیش کی ہے۔ایران سے اس طرح کی تجویز خلاف توقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی جنرل محمد باقری نے عراق کے شمالی شہر سنجار اور قندیل میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر مشترکہ حملوں کی تجویز پیش کی گئی تھی۔واضح رہے کہ ترک صدر نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کی ہے جب دونوں ملکوں میں کرد عیلحدگی پسندوں کی تحریک زوروں پر ہے۔

متعلقہ عنوان :