حکومت تعلیم کا معیار بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے، صوبائی سیکرٹری اطلاعات

سرکاری تعلیمی اداروں کیخلاف منفی پروپیگنڈے اور انہیں ناکام کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار تعلیم کے بجٹ میں سب سے زیادہ اضافہ کیا گیا اور سرکاری تعلیمی اداروں کی بحالی اور اس میں معیاری تعلیم کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، اساتذہ اجلاس سے خطاب

منگل 22 اگست 2017 00:10

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اگست2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ڈسٹرکٹ چیرمین محمد عیسیٰ روشان نے کہا ہے کہ معیاری تعلیم کی فراہمی اور سرکاری سکولوں کے اساتذہ ، طلباء وطالبات کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری تعلیمی اداروں کی ہر سطح پر سرپرستی کی جائیگی۔ اور سرکاری تعلیمی اداروں کیخلاف منفی پروپیگنڈے اور انہیں ناکام کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔

بلکہ ہمارے بچوں بچیوں کی مکمل اکثریت انہی سرکاری ، پرائمری ، مڈل ہائی سکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کررہی ہے۔لہٰذاان تعلیمی اداروں کی مزید ترقی کیلئے ہرسطح پر کام کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشین ایلیمینٹری ی کالج میں ضلع بھر کے ہائی سکولوں کے ہیڈماسٹروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد زمان ترین ، ڈپٹی ایجوکیشن افیسر حاجی اکبر خان ، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی رحیم اللہ سمیت مختلف ہیڈ ماسٹروں نے خطاب کیا ۔

اجلاس میں تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل ومشکلات ، اساتذہ وطلباء کی حاضری ، سمیت مختلف امور کا جائزہ لیا گیا اور مختلف کمیٹیوں کی تشکیل اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔ اجلاس سے ڈسٹرکٹ چیئرمین محمد عیسیٰ روشان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی مخلوط حکومت کی جانب سے اس صوبے کی تاریخ میں پہلی بار تعلیم کے بجٹ میں سب سے زیادہ اضافہ کیا گیا اور سرکاری تعلیمی اداروں کی بحالی اور اس میں معیاری تعلیم کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔

لہٰذا اب ضروری ہے کہ ان مواقعوں سے فائدہ اٹھاکر اپنے ضلع کے تعلیمی اداروں کو مزید بہتری کی راہ پر گامزن کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع پشین میں نئے پرائمری سکولوں ، مڈل سکولوں ، ہائی سکولوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اب بھی مختلف علاقوں میں مزید سکولوں کی مزید ضرورت ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے سیکنڈری سکولوں کے کھولنے سے ہمارے طلباء وطالبات کو مزید آسانیاں پیدا ہونگی ۔

لہٰذا ہائی سکولوں کے سربراہوں پر سب سے زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ اور انہیں اپنی علمی صلاحیت اور دانش کو بروئے کار لاکر اپنے سکولوں میں معیاری سکولوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کلسٹر پروگرام سے مربوط سکولوں کی بھی رہنمائی کریں۔ اور تعلیم کو عام کرنے کی مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا قومی فرض ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی یافتہ معاشرے کے بغیر ترقی ممکن نہیںبلکہ ہر شعبہ زندگی میں آگے جانے کیلئے تعلیم یافتہ ،قابل باصلاحیت اور ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :