متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کی ادارہ نور حق، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنمائوں سے ملاقات

جماعت اسلامی کو متحدہ کے زیر ِ اہتمام 22اگست کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شر کت کی دعوت دی دونوںجماعتوں کے رہنمائوں کی میڈیا کو بریفنگ اور اپنی اپنی جماعتوں کے موقف اور پالیسی کے بارے میں بتایا

پیر 21 اگست 2017 23:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2017ء) متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے ادارہ نور حق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنمائوں سے ملاقات کی اور ان کو متحدہ کے زیر ِ اہتمام 22اگست کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شر کت کی دعوت دی ۔بعد ازاں دونوںجماعتوں کے رہنمائوں نے میڈیا کو بریفنگ دی اور اپنی اپنی جماعتوں کے موقف اور پالیسی کے بارے میں بتایا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم متحدہ کے وفد کی آمد کا خیر مقدم کر تے ہیں ۔دین، عقیدے ،نظریے ،ملک کی سلامتی و بقاء اور امن و استحکام اور کرپشن فری پاکستان کے لیے اتفاق ِ رائے ہو سکتا ہے ۔متحدہ کی دعوت پر ہم غور اور مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کریں گے ۔متحدہ کے وفد میں امین الحق ،ڈپٹی میئر ارشد وہرا اور رکن رابطہ کمیٹی شکیل احمد شامل تھے ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء برجیس احمد ، مظفر احمد ہشمی ،ڈاکٹر اسامہ رضی ،مسلم پرویز ،سیکریٹری کراچی عبد الوہاب ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،مرکزی میڈیا کوآر ڈی نیٹر سرفراز احمد اور دیگر بھی موجود تھے ۔امین الحق نے کہا کہ متحدہ کے وفود اس سے قبل بھی ادارہ نور حق میں آچکے ہیںاور ہمارا جماعت اسلامی کے ساتھ تعلق رہا ہے ۔

پروفیسر غفور احمد ،عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کراچی کے بڑے نام ہیں ۔ہم ان کو عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔آج ہم اپنے تین نکاتی ایجنڈے کے ساتھ اے پی سی میں شرکت کی دعوت لے کر آئے ہیں ۔جماعت اسلامی نے شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور کرپشن کے خلاف ہمیشہ آواز اُٹھائی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ متحدہ کی جانب سے پیش کیے گئے نکات پر جماعت اسلامی کا موقف بالکل واضح ہے ۔

استحکام ِ پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کی قر بانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔ہم نے ملک کی سلامتی اور بقاء کی خاطر مشرقی پاکستان میں لازوال قر بانیاں دی ہیں ۔قیام ِ پاکستان کے فوراً بعد مہاجرین کی آمد کے وقت بھی مہاجرین کی رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دی ہیں ۔ کراچی میں امن اور محبت کے لیے قر بانیاں دیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کلمے کی سر بلندی اور اسلام کے نفاذ کے لیے حاصل کیا گیا تھا اور مہاجرین نے بھی عدل و انصاف کے نظام کے لیے قر بانیاں دیں اور ہجرت کی ۔

انہوں نے کہا کہ اب ایم کیو ایم کو بھی تجربات سے یہ سبق ضرور مل گیا ہو گا کہ لسانی بنیاد پر تقسیم ہو کر حقوق نہیں ملتے بلکہ تقسیم کر کے حقوق کے دعویدار ہی سب سے بڑے غاصب ثابت ہوئے ہیں ۔تجربات سے سیکھنے اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کی کوششیں اچھی بات ہے ۔شہر میں مہذب سیاسی کلچر فروغ پانا چاہیئے ۔کراچی میں نو گو ایریاز نہیں بننے چاہیئے ۔

اب وقت ہی بتائے گا کہ تجربات سے سیکھنے اور سیاسی عمل کتنا آگے بڑھتا ہے اور اسی بنیاد پر سیاسی جماعتیں اپنی رائے اور لائحہ عمل بنائیں گی ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کرپشن فری پارٹی پر صرف جماعت اسلامی ہی پورا اترتی ہے ۔جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ سب کا احتساب کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لیے 25ارب روپے کا پیکیج اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے ۔

کراچی کو 500ارب روپے دیئے جائیں اور ماس ٹرانزٹ سرکلر ریلوے اور k-4 کو مکمل کیا جائے ۔سرکاری اراضی اور زمینوں پر سے ناجائز قبضے ختم کیے جائیں اور اس حوالے سے واضح لائحہ عمل دیا جائے ۔جماعت اسلامی نے کراچی کی تعمیرو ترقی کے ساتھ ساتھ امانت اور دیانت کی مثالیں قائم کی ہیں ۔کراچی کو میٹرو پولیٹن سٹی کے اختیارات ملنے چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ میں ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ سے درخواست کرتا ہوں کہ واٹر بورڈ اور دیگر محکموں میں ایم کیو ایم نے جن لوگوں کو بھرتی کرایا ہے ان سے حقیقی طور پر کام لیا جائے اور جتنا بجٹ اور وسائل ہیں ان کو بروئے کار لایا جائے اور اس کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے ۔

امین الحق نے کہا کہ ہم ملک کو مضبوط کر نے ،ملک کے خلاف سازشیں کر نے ،14اگست کو یومِ سیاہ بنانے کی باتیں کر نے اور قومی پرچم کو جلانے والوں کے خلاف کراچی کی عوام کو ایک کر نا چاہتے ہیں ۔اس شہر ،صوبے اور ملک کو کرپشن سے پاک کر نا چاہتے ہیں ۔لوکل گورنمنٹ کو اس کے اختیارات دینے اور مئیر کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں ۔ہم امید کرتے ہیں کہ جماعت اسلامی ہمارے ساتھ کھڑی ہو گی ۔جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر تعمیر و ترقی کے سفر کو تیز کر نا چاہتے ہیں ۔ہماری کوشش ہے کہ شہر میں سیاسی استحکام پیدا ہو اور اس لیے ہم شہر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے پاس جارہے ہیں ۔#