وزیر صحت ڈینگی کے بعد سے لاپتہ ہیں،حکومت انسانی زندگیوں پر سیاست سے گریز کرے ، سردار حسین بابک

پیر 21 اگست 2017 23:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے پشاور میں ڈینگی سے جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کی نا اہلی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ کیایہی وہ تبدیلی تھی جس کی بنیاد پر صوبائی حکومت اقتدار میں آئی ، باچا خان مرکز میں مختلف افود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ڈینگی نے پشاور پر وار کیا ہے اور حکومت اسے سنجیدہ لینے سے کترا رہے ہیں جبکہ صرف ایک دن میں ایک ہزار سے زائد مریضوں میں ڈینگی کی تشخیص ہو چکی ہے ، انہوں نے کہا کہ تبدیلی والوں نے اس کاروان صحت کا راستہ بند کر کے اور انہیں اپنے تئیں کام کرنے سے روک کر منافقت کا ثبوت دے دیا ہے اب عوام جان چکے ہیں کہ اس حکومت سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام حکومت نے صوبے کے غریب عوام کو وبائی امراض کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے اور صوبائی وزیر صحت نے پنجاب کے ڈاکٹروں کی ٹیم کو ملنے سے انکار کر کے تحریک انصاف کے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کو چھپنے کی بجائے آگے آنا چاہئے اور سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی زندگیاں بچانے کیلئے پنجاب کی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے ، اے این پی ڈینگی پر سیاست نہیں کرتی اور دیگر سیاستدانوں کو بھی انسانی بھلائی کے اس اہم ایشو پر سیاست کی بجائے قیمتی انسانی جانوں کے بچاؤ کیلئے ایک ہو جانا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور عوام کو ڈینگی سے بچاؤ کیلئے خصوصی آگاہی مہم شروع کرے، سردار حسین بابک نے چند ماہ پہلے کئے جانے والے ایک سروے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہر ایک ہزار بچوں میں سے 70بچے ہیضہ، غذا کی کمی،صاف پانی کی عدم فراہمی ، ماں کی صحت کی کمزوری اور بروقت علاج نہ ہونے کے باعث ایک سال سے پہلے ہی انتقال کر جاتے ہیں، جو صحت کے انصاف پر سوالیہ نشان ہے،اور ان واقعات میں مانسہرہ، ایبٹ آباد، اوگی، مردان اور صوابی جیسے اضلاع سر فہرست ہیں، انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ صوبائی حکومت نے دوسرے شعبوں کی طرح صحت کو بھی اپنی روایتی تنگ نظر ی کی بھینٹ چڑھا دیا ہے جسکا واضح ثبوت صوبے میں 1185شیر خوار بچوں کی اموات ہیں جو صحت کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہی انتقال کر گئے اور ایسا اس ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ان اموات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، اُنہوں نے مزیدکہاکہ عید الاضحی سے قبل صوبے میں کانگو وائرس سے بھی متعدد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اس مرض میں مبتلا تین مریض پہلے ہی جاں بحق ہو چکے ہیں ، سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت نے صحت کی سہولیات کی فراہمی کی بجائے انہیں عوام پر بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ڈینگی اور دیگر موذی امراض سے اس حد تک ہلاکتیں ہو چکی ہیں ، انہوں نے کہا کہ جب صحت کا شعبہ چہیتوں کے ذریعے چلایا جائے گا تو پھر یہی صورتحال ہو گی ، انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح مال بنانے کی بجائے عوام کی جان و مال کا تحفظ ہونا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :