کوہاٹ، ضلع ناظم سرکاری اسپتالوں میں ہونے والی کلاس فور ملازمین کی بھرتیاں فوری طور پر رکوا دیں

ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس کو بھرتیاں دوبارہ شفاف طریقے سے کرنے کا حکم جاری کر دیا ،نسیم آفریدی

پیر 21 اگست 2017 21:57

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2017ء)ضلع ناظم کوہاٹ نسیم آفریدی نے سرکاری اسپتالوں میں ہونے والی کلاس فور ملازمین کی بھرتیاں فوری طور پر رکوا دیںڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس کو بھرتیاں دوبارہ شفاف طریقے سے کرنے کا حکم جاری کر دیا سرکاری اداروں میں کسی صورت میرٹ سے ہٹ کر بھرتیاں قبول نہیں کی جائیں گی ضلع ناظم نسیم آفریدی کا مئوقف۔

تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کے ضلعی ہسپتالوں کیلئے درجہ چہارم کے 36خالی اسامیوں پر بھرتی کیلئے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے نہ صرف مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا بلکہ اسامیوں پر بھرتی کیلئے قانون و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غیر کوہاٹیوں اور چاچے ، مامے کو بھرتی کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ضلع کوہاٹ کے ہسپتالوں میں درجہ چہارم کی 36خالی اسامیاں پُر کرنے کا کہا مگر اسامیوں پر بھرتی کیلئے کسی ذرائع سے تشہیر نہیں کی گئی اور نہ ہی اخباروں میں کوئی اشتہار دیا گیا جس پر سیاسی نمائندوں کے کرتا دھرتائوں نے آسامیوں کو خفیہ رکھتے ہوئے دیگر اضلاع سے اور من پسند افراد کو بھرتی کرنے کا انکشاف ہوا ۔

(جاری ہے)

جس کیلئے ٹسٹ و انٹرویو کادن بھی مقرر کر دیا گیا تھا اور من پسند افراد کا خفیہ طور پر ٹسٹ انٹرویو بھی لیا گیا اور اگلے اس ضمن میں کوہاٹ کے مختلف حلقوں نے نہایت افسوس اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اپنے آپ کو دیگر سابقہ حکومتوں سے پاک و صاف سمجھتی ہے لیکن وقت اور موقع آنے پر وہ بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے انہوں نے کہا کہ اتنی خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے قانون و ضوابط کو یکسر نظر انداز کر نا ناقا بل فہم ہے صوبے میں عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا اس حوالے سے ضلع تحریک انصاف کے ضلع ناظم نسیم آفریدی نے فوری ایکشن لیتے ہوئے سرکاری اسپتالوں میں ہونے والی کلاس فور کی تمام بھرتیاں منسوخ کروا دیں ضلع ناظم نے ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس کو سختی سے ہدایت دی کہ آئندہ بغیر تشیر کے کوئی بھرت قابل قبول نہیں ہو گی جبکہ انہوں نے کہا کہ کلاس فور کی تمام بھرتیاں تشہیر کے بعد دوبارہ میرٹ پر کی جائیں اور صرف ضلع کوہاٹ کے لوگوں کو بھرتی کیا جائے جس کے بعد نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔